کھیل

شاہین آفریدی 21ویں صدی میں پیدا ہونے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے اور آخری ٹی20 میچ میں نوجوان شاہین آفریدی کو ڈیبیو کرایا۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرے اور آخری ٹی20 میچ میں پاکستان نے نوجوان شاہین آفریدی کو ڈیبیو کرایا جس کے ساتھ ہی وہ 21ویں صدی میں پیدا ہونے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے۔

شاہین آفریدی کم عمری میں بھرپور پیس کے ساتھ باؤلنگ کرنے پر ڈومیسٹک کرکٹ سے سلیکٹرز کی نظروں میں آئے جنہوں نے انہیں پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کے لیے منتخب کیا۔

ڈومیسٹک سطح پر عمدہ کارکردگی دکھانے پر پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز نے ان سے فوری طور پر معاہدہ کر لیا۔

شاہین آفریدی نے انڈر19 ورلڈ کپ میں اپنی جارحانہ تیز باؤلنگ سے ہر خاص و عام کو متاثر کیا اور بھارتی ٹیم کے کوچ راہول ڈراوڈ بھی ان کی تعریف کیے بنا نہ رہ سکے اور انہیں مستقبل کا اسٹار قرار دیا۔

شاہین آفریدی کو وسیم اکرم نے ڈیبیو پر کیپ پہنائی— تصویر بشکریہ پی سی بی

پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں لاہور قلندرز کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکی لیکن فرنچائز کی نمائندگی کرتے ہوئے شاہین نے ایک مرتبہ پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز کے لیے قومی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف ابتدائی دو میچوں میں تو نوجوان باؤلر کو موقع فراہم نہیں کیا گیا لیکن سیریز جیتنے کے بعد حسن علی کی جگہ شاہین کو قومی ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔

6 اپریل 2000 کو پیدا ہونے والے شاہین شاہ آفریدی نے اپنی سالگرہ سے محض 3 دن قبل عظیم فاسٹ باؤلر وسیم اکرم سے ڈیبیو کیپ وصول کی اور قومی ٹیم کی جرسی زیب تن کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

وہ پاکستان کی نمائندگی کرنے والے پہلے کھلاڑی ہیں جو 21ویں صدی میں پیدا ہوئے جبکہ مجموعی طور پر یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے تیسرے کھلاڑی ہیں۔

21ویں صدی میں پیدا ہو کر سب سے پہلے عالمی کرکٹ کھیلنے والے مرد کرکٹر افغان اسپنر مجیب زدران ہیں جو 28مارچ 2001 کو پیدا ہوئے۔

مجموعی طور پر 21ویں صدی میں پیدا ہو کر سب سے پہلے کرکٹ کھیلنے کا اعزاز آئرلینڈ کی کرکٹر گیبی لوئس کو حاصل ہے جو 27 مارچ 2001 کو پیدا ہوئیں اور انہوں نے 2014 میں انگلینڈ کے خلاف صرف 13 سال اور 166 دن کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیل کر یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔