بحرانوں میں ڈوبتے اور اُبھرتے مشرق وسطیٰ کا سال 2017ء
بحرانوں میں ڈوبتے اور اُبھرتے مشرق وسطیٰ کا سال 2017ء
مشرق وسطیٰ کے لیے سال 2017ء ڈرامائی تبدیلیوں کے ساتھ خون آلود ثابت ہوا۔ ایک طرف تو سعودی عرب میں ایسی تبدیلیاں رونما ہوئیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا۔ جیسے سعودی شاہی خاندان کے اندر اقتدار کی کُھلی جنگ، ایک ولی عہد کا ہٹایا جانا، تو دوسری جانب امریکی صدر کا دورہ سعودی عرب اور اُس کے نتیجے میں شہزادہ محمد بِن سلمان کی خطے میں چھیڑ چھاڑ اور قطر کا مقاطعہ، یہ سال کے بڑے واقعات ہیں جو مشرق وسطیٰ کے مستقبل پر گہرے نقوش مرتب کریں گے۔
شاہ سلمان کا اپنے بیٹے کو تخت کا وارث بنانے کے لیے غیر معمولی فرمان اور کرپشن کے نام پر شہزادوں سمیت اہم حُکام کی گرفتاریوں کے لیے اینٹی کرپشن کمیشن کا قیام، شہزادوں پر دورانِ حراست تشدد اور تیل کی گرتی قیمتوں سے ڈگمگاتی سعودی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے سعودی ولی عہد کا وِژن 2030ء مملکت کو نئی راہ پر ڈال چکا ہے۔