ملٹی میڈیا

500 سال پرانی پینٹگ 45 ارب روپے سے زائد میں فروخت

اس سے قبل 2015 میں ایک پینٹنگ 30 کروڑ ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔

دنیا کی سب سے نایاب تصویر’مونا لیزا‘ کے خالق لیونارڈو ڈاونچی کی ایک اور نایاب پینٹنگ کو ایک شخص نے 45 کروڑ امریکی ڈالرز میں خرید کر اسے دنیا کی سب سے مہنگی پینٹنگ کا درجہ دے دیا۔

نیو یارک کے آکشن ہاؤس میں فروخت ہونے والی لیونارڈو ڈاونچی کی کم سے کم 500 سال پرانی تصویر ’سلواتور مونڈی‘ کو نامعلوم شخص نے ٹیلی فون پر بولی کے آخری اوقات میں 45 کروڑ امریکی ڈالر (پاکستانی 45 ارب سے زائد) میں خرید لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹس پریس (اے پی) کے مطابق 26 انچ اونچی نایاب پینٹنگ کی بولی 10 کروڑ ڈالر سے شروع ہوئی، جو 40 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی۔

پینٹنگ کی بولی جب 30 کروڑ تک پہنچی تو آکشن ہاؤس میں تالیوں کی گونج سنائی دی، تاہم ’سلواتور مونڈی‘ کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا گیا۔

نیلامی کے آخری 20 منٹ کے دوران پینٹنگ کی بولی 40 کروڑ ڈالر لگائی گئی، یوں آکشن ہاؤس کی فیس اور خریدار کی غیر موجودگی کی فیس سمیت ’سلواتور مونڈی‘ کی رقم ریکارڈ 45 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی۔

یہ دنیا کی واحد پینٹنگ ہے جو اتنی بڑی رقم میں فروخت ہوئی، اس سے قبل ستمبر 2015 میں ڈچ امریکن مصور ولیم ڈی کوننگ کی ایک پینٹنگ 30 کروڑ ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔

مئی 2015 میں مصور پکاسو کی (ویمن آف الجزائر) بھی 17 کروڑ ڈالر سے زائد میں فروخت ہوئی تھی۔

خیال کیا جاتا ہے کہ لیونارڈو ڈاونچی کی یہ نایاب تصویر ان 20 پینٹنگز میں سے ایک ہے جو انہوں نے سن 1500 اور 1505 کے درمیان بنائی تھیں۔