لباس پہن کر اڑنا ممکن
ویسے تو دنیا میں اب صرف جہاز ہی نہیں بلکہ موٹر سائکلیں اور کاریں بھی اڑنے لگی ہیں، جنہیں دیکھ کر تیسری دنیا کے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ انہیں اڑتی کاروں کا نام دیں یا انہیں روڈ پر دوڑتے جہاز کہیں۔
لیکن اب ایک ایسا لباس بھی تیار کرلیا گیا ہے، جسے پہن کر کوئی بھی انسان ہزاروں فٹ کی بلندی تک بیک وقت ہزاروں کلو میٹر تک اڑ سکتا ہے۔
ویسے تو انسان کے اڑنے میں مدد دینے کے لیے اسکائی ڈائیونگ جیسے فن بھی موجود ہیں، مگر یہ لباس ان تمام فنون سے منفرد ہے، یہ ایک عام لباس کی طرح ہے، مگر اس میں انجن بھی لگائے گئے ہیں۔
اس لباس کو انگلینڈ کے نوجوان رچرڈ براؤمنگ نے رواں برس مارچ 2017 میں بنایا تھا، جس پر کئی ماہ تک سخت محت، لاکھوں ڈالرز کی سرمایہ کاری اور اسے پہن کر اڑنے کے کم سے کم تین تجربات کیے گئے، جس کے بعد اس کے موجد کا نام ’گنیز ورلڈ ریکارڈ‘ میں شامل کرلیا گیا ہے۔