لائف اسٹائل

نشریات کے دوران نیوز اینکر کے ہاں بچے کی پیدائش

خاتون اپنے ساتھی میزبانوں کے ساتھ معمول کے مطابق پروگرام کر رہی تھیں کہ اچانک انہیں وقفہ لینا پڑا۔

ویسے تو کئی بار ٹیلی وژن کی براہ راست نشریات کے دوران دلچسپ واقعات پیش آ چکے ہیں، جن کی وجہ سے کئی لوگ دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر میں مشہور بھی ہوئے ہیں۔

تاہم اس بار براہ راست نشریات کے دوران ایک خوشگوار واقعہ پیش آیا، مگر خاتون نیوز اینکرکی ہوشیاری کی وجہ سے اس واقعے کو انتہائی خوش اسلوبی سے حل کیا گیا۔

معروف امریکی ٹی وی چینل ’این بی سی‘ کے نیویارک کے مقامی ٹی وی چینل ’نیوز 4‘ کی نیوز اینکر و رپورٹر نتالیہ پسکوریلا حمل کے آخری ایام کے دوران بھی معمول کے مطابق اپنا پروگرام کر رہی تھیں کہ اچانک انہیں وقفہ لینا پڑا۔

دراصل نتالیہ پسکوریلا اس وقت اپنے حمل کے آخری ایام سے تھیں، جس وجہ سے انہیں تکلیف محسوس ہوئی، تو انہیں وقفہ لینا پڑا۔

نتالیہ پسکوریلا پروگرام کے دوران غیر معمولی انداز میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ صارفین کے ٹوئٹر ٹرینڈ سے متعلق گفتگو کر رہی تھیں کہ انہیں وقفہ لینا پڑا۔

این بی سی نے اپنی خبر میں بتایا کہ گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو معمول کے پروگرام کے دوران وقفے کے بعد نتالیہ پسکوریلا نے پروگرام کے ایگزیکٹو پروڈیوسر اور ٹیم کے دیگر ارکان کو صورتحال سے آگاہ کیا۔

ٹیم عملے نے نیوز اینکر کو قریبی ہسپتال شفٹ کیا، جہاں 13 گھنٹے بعد انہوں نے بیٹے کو جنم دیا۔

نتالیہ پسکوریلا کو نیوز چینل سے ہسپتال شفٹ کیے جانے کے دوران ہی ان کے شوہر کو بھی اطلاع کردی گئی تھی، جو بیٹے کی پیدائش کے موقع پر ہسپتال پہنچے۔

حمل کے آخری دنوں کے دوران بھی اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھانے پر دنیا بھر سے نتالیہ پسکوریلا کی تعریفیں کی جا رہی ہیں، جب کہ انہوں نے بھی اپنے نیوز چینل سمیت تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔

نتالیہ پسکوریلا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے حمل کی تصاویر بھی شیئر کر رکھی ہیں، جب کہ انہوں نے بیٹے کی پیدائش کی تصاویر بھی انسٹاگرام پر شیئر کیں۔

خیال رہے کہ اس قبل بھارت کے ایک مقامی نیوز چینل کی ایک نیوز کاسٹرز کو براہ راست خبریں پڑھنے کے دوران ایک روڈ حادثے کی خبر دیتے وقت پتہ چلا کہ حادثے کا شکار ہونے والا شخص ان کا شوہر ہے۔

علاوہ ازیں بی بی سی سمیت دیگر ٹی وی چینلز کے پروگرامات کی نشریات کے دوران بھی دلچسپ واقعات پیش آچکے ہیں۔

نتالیہ پسکوریلا حمل کے آخری ایام تک دفتر آتی رہیں—فوٹو: فیس بک