حارث سہیل ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کیلئے پرعزم
فٹنس مسائل سے دوچار عمر اکمل کی جگہ چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ میں جگہ بنانے والے حارث سہیل نے عالمی ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
انگلینڈ میں ہونے والے فٹنس ٹیسٹ میں مستقل ناکامی پر مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کو چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا اور قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ان کی جگہ حارث کی اسکواڈ میں شمولیت کا اعلان کیا۔
حارث سہیل نے کہا کہ میں بالکل ویسا ہی محسوس کر رہا ہوں جیسا ٹیم میں پہلی مرتبہ نام آنے پر محسوس کیا تھا اور کوشش ہو گی کہ انگلینڈ جا کر اچھی سے اچھی پرفارمنس دیں۔
انہوں نے جس وقت ان فٹ ہوا تھا تو فارم میں تھا اور رنز اسکور ہو رہے تھے لیکن بدقسمتی سے انجری کے سبب وہ دو سال ٹیم سے باہر رہے۔
مڈل آرڈر میں بیٹنگ کے ساتھ ساتھ باؤلنگ کی اضافی صلاحیت کے حامل حارث نے کہا کہ میں دو سال ٹیم سے باہر رہتے ہوئے میں نے بہت محنت کی اور میرا یہی مقصد ہے کہ طویل عرصے تک پاکستان ٹیم کی نمائندگی کروں۔
حارث سہیل نے 2013 میں ڈیبیو کیا تھا لیکن وہ عالمی منظر نامے پر اس وقت ابھر کر سامنے آئے تھے جب دبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے میچ میں انہوں نے ناقابل شکست 85 رنز کی اننگز کھیل کر شاہد آفریدی کے ہمراہ پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرایا تھا۔
اس کے بعد حارث تواتر کے ساتھ کارکردگی دکھاتے رہے جس کا منہ بولتا ثبوت 43 کی بیٹنگ اوسط ہے جبکہ باؤلنگ میں بھی انہوں نے اپنا ہنر دکھاتے ہوئے چند اہم مواقعوں پر قیمتی وکٹیں حاصل کیں۔
دو سال قبل زمبابوے کے دورہ پاکستان کے دوران وہ گھٹنے کی سنگین انجری کا شکار ہوئے اور یہ اس حد تک شدت اختیار کر گئی کہ وہ کرکٹ چھوڑنے پر بھی غور کرنے لگے لیکن پھر انہوں نے ہمت مجتمع کرتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھائی اور بالآخر قومی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔