کھیل

انڈیا کی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت پر سوالیہ نشان برقرار

ہندوستان کی نئی کرکٹ انتظامیہ اتوار کو عالمی گورننگ باڈی کی پیشکش پر غور کر کے ایونٹ میں شرکت کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) میں بگ تھری کے خاتمے اور نئے مالیاتی نظام پر مایوس ہندوستانی کرکٹ بورڈ کا اجلاس اتوار کو ہو گا جس میں عالمی گورننگ باڈی کی نئی پیشکش پر غور کیا جائے گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاسوں میں اپنی من مانیوں کیلئے مشہور ہندوستانی کرکٹ بورڈ کو کونسل کے نئے مالیاتی نظام پر ایک مقابلے میں 13 ووٹوں سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا جہاں 2015 سے 2023 تک آئی سی سی کے مالیاتی نظام پر ازسر نو غور کر کے اس میں تبدیلی کی گئی۔

اس نئے مالیاتی نظام کے تحت ہندوستان کو کم و بیش 200 سے 250 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا جہاں اسے 293ملین ڈالرز کی پیشکش کی گئی لیکن دوسری جانب بورڈ 2014 کے ماڈل کے تحت 570 ملین ڈالرز دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

اس معاملے کے بعد ہندوستان نے چیمپیئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کی دھمکی دی اور اسکواڈ کے اعلان کی آخری تاریخ 25 اپریل گزر جانے کے باوجود اپنے اسکواڈ کا تاحال اعلان نہیں کیا۔

آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر نے بی سی سی آئی کو منانے کیلئے اضافی 100ملین ڈالر کی پیشکش کرتے ہوئے 400ملین ڈالر کی آفر بھی کی اور انڈین بورڈ اس نئی پیشکش پر اپنے اجلاس میں بحث کرے گا۔

بی سی سی آئی کا انتظام اس وقت عدلیہ کی جانب سے قائم کی گئی چار رکنی کمیٹی چلا رہی ہے جس کی سربراہی سنو رائے کر رہے ہیں جنہوں نے بتایا کہ ابھی چیمپیئنز ٹرافی میں انڈیا کی عدم شرکت کی بات قبل از وقت ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان چیمپیئنز ٹرافی کا دفاعی چیمپیئن ہے اور سابق کرکٹرز سمیت ایک بڑا حلقہ اس بات پر زور دے رہا ہے کہ ہندوستان کو ایونٹ میں ضرور شرکت کرنی چاہیے تاکہ وہ اس ایونٹ کا کامیابی سے دفاع کر سکیں۔

چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز یکم جون سے ہو گا اور ایونٹ 18 دن تک انگلینڈ اینڈ ویلز میں جاری رہے گا۔

ہندوستان کی جانب سے ایونٹ کے بائیکاٹ کی صورت میں ممکنہ طور پر ویسٹ انڈیز کو ایونٹ میں شامل کر لیا جائے گا۔