مصباح کی سنچری، دبئی ٹیسٹ کا پہلا دن پاکستان کے نام
دبئی: پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں کپتان مصباح الحق کی شاندار سنچری کی بدولت میچ کے پہلے دن چار وکٹوں کے نقصان 282 رنز بنا کر اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے.
پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستان نے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے راحت علی کی جگہ یاسر شاہ کو شامل کیا جو انجری کے سبب گزشتہ میچ نہیں کھیل پائے تھے۔
اوہنرز نے کپتان کا فیصلہ درست ثابت کرتے ہوئے ٹیم کو 51 رنز کا آغاز فراہم کیا، حفیظ آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جنھیں معین علی نے شکار کیا.
ابھی پاکستان اس نقصان سے سنبھلا بھی نہ تھا کہ شعیب ملک دو رنز بنانے کے بعد بین اسٹوکس کی وکٹ بن گئے.
کھانے کے وقفے کے بعد پہلی ہی گیند پر شان مسعود جیمز اینڈرسن کی باہر جاتی ہوئی گیند کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے، انھوں نے 54 رنز بنائے.
اس کے بعد پاکستانی ٹیم کی سب سے تجربہ کار جوڑی وکٹ پر اکٹھا ہوئی اور دونوں نے ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکالنے کا بیڑا اٹھایا.
دونوں نے چوتھی وکٹ کیلئے 93 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کو مشکل صورتحال سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا، یونس 56 رنز بنانے کے بعد مارک وُڈ کو وکٹ دے بیٹھے.
اس کے بعد اسد شفیق کپتان کا ساتھ نبھانے وکٹ پر پہنچے اور بتدریج ٹیم کا اسکور بڑھانا شروع کیا.
دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا خصوصآ مصباح کی بیٹنگ دیدنی تھی جنہوں نے دن کے آخری اوور میں معین علی کو دو بلند و بالا چھکے رسید کر کے اپنی سنچری مکمل کی.
جب پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے چار وکٹ پر 282 رنز بنائے تھے، مصباح پانچ چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 102 اور اسد شفیق 46رنز پر بیٹنگ کر رہے ہیں.
دونوں کھلاڑی اب تک پانچویں وکٹ کیلئے 104 رنز کی شراکت قائم کر چکے ہیں.
انگلینڈ کی جانب سے بین اسٹوکس، معین علی، جیمز اینڈرسن اور مارک وڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی.
یہ پڑھیں : ابوظہبی: کم روشنی نے پاکستان کو شکست سے بچا لیا
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا ابوظہبی میں کھیلا گیا پہلا میچ ڈرامائی انداز میں ڈرا ہو گیا تھا۔
انگلینڈ کی ٹیم ہدف سے 25 رنز دور تھی کہ امپائرز نے کم روشنی کے سبب میچ ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
اس میچ کے ابتدائی چار دنوں میں صرف 18 وکٹیں گریں جبکہ آخری دن 15 وکٹیں گر گئیں جن میں سے 11 وکٹیں آخری سیشن میں گریں۔