دنیا

'ہندوستان پر دہشت گرد حملے سے ایٹمی جنگ کا خطرہ'

امریکی ماہرین نے کانگریس کو بتایا کہ پاکستان پر ہندوستانی حملے کے جواب میں پاکستان ایٹمی ہتھیار کا استعمال کرسکتا ہے۔

واشنگٹن: امریکی کانگریس کو ایک بریفنگ میں بتایا گیا ہےکہ ہندوستان میں ایک اہم دہشت گرد حملے کے نتیجے میں پاکستان پر بڑے پیمانے پر فوجی حملے شروع ہوسکتے ہیں، جس سے دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے خطے میں ایٹمی جنگ شروع ہوسکتی ہے۔

جنوبی ایشیا کے معاملات پر دو امریکی ماہرین جارج پرکووچ اور ایشلے ٹیلیس نے اس ہفتے کی ابتداء میں سینیٹ کے ایک پینل کے سامنے اس قیامت خیز دن کا منظرنامہ پیش کیا۔

امریکی سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان نے اس ہفتے 2016ء کے بجٹ کے لیے اوباما انتظامیہ کی تجاویز پر غور کرنے کے لیے سماعتوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا۔

جب بیرون ملک دی جانے والی امداد کے لیے امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی تجاویز پر تبادلۂ خیال شروع ہوا تو قانون سازوں نے سیکریٹری اسٹیٹ جان کیری سمیت سینئر امریکی حکام اور تھنک ٹینک کے ماہرین کو بھی اوباما انتظامیہ کی غیرملکی پالیسی کی وضاحت کے لیے مدعو کیا۔

ان سماعتوں میں سے ایک کے دوران ان دونوں ماہرین نے دلیل دی کہ اگر ہندوستان نے سرحدپار سے ایک بڑے دہشت گرد حملے کے جواب میں پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی حملے شروع کیے تو پاکستان ہندوستان کے خلاف ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کرسکتا ہے۔

کارنیگی وقف برائے عالمی امن کے جارج پرکووچ نے کہا ’’جنوبی ایشیا ایسا خطہ ہے، جہاں مستقبل قریب میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا سب سے زیادہ امکان پایا جاتا ہے۔ اس خطرے کو ہندوستان پاکستان کے درمیان جاری غیرمعمولی مقابلے بازی سے تحریک مل سکتی ہے۔‘‘

اسی ادارے سے تعلق رکھنے والے ایشلے ٹیلیس نے امریکا پر زور دیا کہ ایسے دہشت گرد حملے کو روکنے کے لیے وہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔

انہوں نے کہا ’’اس کے علاوہ ایسی دو ریاستوں میں جہاں حکومتوں کے درمیان خلاء موجود ہے، اور جو آج سے کہیں زیادہ کل بڑھ جائے گا، امریکا ان کی ڈیٹرنس کو محفوظ کرنے کی صلاحیت کو کم کرسکتا ہے۔‘‘