'حکومتی پالیسیاں پاکستان کو ایک سیکولر ملک بنارہی ہیں'
لاہور: وفاق المدارس العربیۃ نے مساجد پر چھاپوں اور مذہبی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاق المدارس کے جنرل سیکریٹری قاری حنیف جالندھری نے یہ بات پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتائی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مہم کے پہلے قدم کے طور پر دواجتماعات منعقد کیے جائیں گے، پہلا اجتماع جامعہ اشرفیہ لاہور میں پندرہ مارچ کو اور دوسرا لیاقت باغ راولپنڈی میں انیس مارچ کو منعقد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم، آرمی چیف اور وزیرداخلہ مختلف سیاسی جماعتوں کی کانفرنس میں دہشت گردی کے خلاف کارروائی پر قائل کرسکتے ہیں تو انہیں مذہبی مدرسوں کے نمائندوں سے بھی بات کرنی چاہیے۔
دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذہب اور اسلام کے نام پر تشدد قابل قبول نہیں، اسی طرح انسدادِ دہشت گردی کے نام پر مذہب کے خلاف کارروائی بھی قبول نہیں۔
قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ بعض افراد کی کارروائیوں کو مناسب تفتیش اور ثبوتوں کے بغیر مدرسوں کے ساتھ منسلک نہیں کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ایجنسیاں اور ادارے مذہبی اداروں کے ساتھ تصادم کی راہ پر چل رہے ہیں، حالانکہ مدرسے ان کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔
میڈیا کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے غیرملکی طالبعلموں پر حکومت نے کیوں پابندی عائد کردی ہے، اور انہیں کسی غیرقانونی واقعے میں ملؤث ہونے کے کسی ثبوت کے بغیر ملک بدر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں غیرملکی طالبعلم تعلیم حاصل کرسکتے ہیں تو مدرسوں میں کیوں نہیں۔
اس موقع پر پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اگرچہ قومی ایکشن پلان میں صرف ایک پوائنٹ مدراس سے متعلق تھا، حکام نے باقی دیگر پلان کو نظرانداز کرکے صرف اس ایک پوائنٹ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دہشت گردی کو مساجد، مدارس، داڑھی اور پگڑی سے منسلک کردیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ایسے لوگ جنہوں نے مساجد کے خلاف کارروائی کی، جنہوں نے بلوچستان میں قومی پرچم کو نذرِ آتش کیا اور جنہوں نے کراچی میں 250 مزدوروں کو جلادیا ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ افغان جہاد کی پالیسی کو حکومت نے فروغ دیا، اب انہی جہادی کو آخر کیوں دہشت گرد کہا جارہا ہے۔
پیر سیف اللہ خالد نے الزام لگایا کہ حکومتی پالیسیاں اور اقدامات اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ایک سیکولر ملک میں تبدیل کررہی ہیں۔