پاکستان

گجرات میں پی ٹی آئی کا شو، گڑبڑ کا خطرہ

ایسی انٹیلی جنس رپورٹس ملی ہیں کہ کچھ شرپسند اس جلسے اور شہر کے پُرامن ماحول کو خراب کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

گجرات: پاکستان تحریک انصاف کے عوامی جلسہ جو یہاں آج منعقد کیا جارہا ہے، میں گڑبڑ پیدا کرنے کے مبینہ منصوبے کے بارے میں انٹیلی جنس رپورٹس سامنے آنے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے مقامی رہنماؤں سے یہ یقین دہانی حاصل کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے بہکاوے میں آنے سے گریز کریں گے۔

ضلعی رابطہ افسر لیاقت علی چھٹہ نے کل ڈان کو بتایا کہ انہوں نے دونوں جماعتوں کے مقامی رہنماؤں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں، اور انہیں آگاہ کیا کہ کسی بھی حلقے کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کو خراب کی جانے والے کسی اقدام سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی انٹیلی جنس رپورٹس ملی ہیں کہ کچھ شرپسند اس جلسے اور شہر کے پُرامن ماحول کو خراب کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین نے امن و امان کو برقرار رکھنے میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مکمل حمایت کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

علاوہ ازیں ضلع کے مختلف حصوں اور دیگر شہروں سے ریلیوں کی آمد کی وجہ سے شہر کی سڑکوں پر ٹریفک کے ہجوم کے پیش نظر کچھ نجی تعلیمی اداروں نے جمعہ کے روز تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

ضلعی رابطہ افسر نے کہا کہ جلسے کے مرکزی مقام پر ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے لیے ایک میڈیکل کیمپ کا انتظام بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ شرکاء کے لیے پینے کے پانی کے اسٹالز بھی لگائے جائیں گے۔

ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر اس عوامی جلسے کے منتظمین نے لوہے کے پلرز باندھ کر ظہور الٰہی اسٹیڈیم کی گیلریوں کو مضبوط کردیا ہے، اس لیے کہ اس ڈھانچے کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ کمزور ہے۔

گجرات یونیورسٹی کے طالبعلم اور شہر کے مختلف علاقوں کے نوجوانوں نے علیحدہ علیحدہ جمعرات کو ریلیاں نکالیں، تاکہ عوام کو اس عوامی جلسے میں شرکت کے لیے متحرک کرسکیں۔

پی ٹی آئی کے کوآرڈینیٹر چوہدری سلیم سرور جورا کا کہنا تھا کہ اس میدان میں خواتین کے لیے دس ہزار سے زیادہ کی تعداد میں کرسیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ آفیسر کوآرڈینیشن شجاع قطب بھٹی نے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ محکموں کے حکام کے ہمراہ اسٹیڈیم کا دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھگڈر سے بچنے کے لیے اسٹیڈیم کے مرکزی داخلی راستے کے تمام لوہے کے گیٹوں کو مکمل طور پر نکال دیا گیا ہے۔

گجرات کے ڈی پی او رائے ریاض کا کہنا ہے کہ لگ بھگ دو ہزار چار سو پولیس اہلکار کو شہر میں خصوصاً جلسے کے مقام کے اندر اور اس کے اردگرد سیکورٹی کے مقاصد کے لیے تعینات کیا جائے گا۔

گجرانوالہ کے ریجنل پولیس آفیسر دلاور شاہ اور کمشنر شمائل خواجہ نے بھی جلسے کی تیاریوں کا معائنہ کرنے کے لیے جلسے کے مقام کا دورہ کیا۔