پاکستان

دھرناپھرڈی چوک منتقل،عمران خان کاسپریم کورٹ جانے کا اعلان

پی ٹی آئی نےریڈزون خالی کردیا،این اے128میں دھاندلی پرعدالت جانےکاعندیہ دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کےعزم کا اعادہ کیاہے

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے شرکاء ریڈ زون خالی کر کے واپس ڈی چوک پہنچ گئے۔

24ویں روز قبل شروع ہونے والے احتجاج میں وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کا دھرنا جاری رہا جبکہ عمران خان کا کنٹینر بھی ڈی چوک واپس پرانی جگہ پر پہنچا دیا گیا ہے۔

ڈی چوک پر دھرنے میں کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا استعفی لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ عوام کا سمندر بڑھتا ہی جارہا ہے اور اب ڈی چوک پر بھی جگہ کم پڑگئی ہے۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں حسب روایت وزیر اعظم پر کڑی تنقید کی جبکہ احتجاج کرنے والے کارکنوں کے جذبے اور عزم کو بھی سراہا۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے خطاب میں مزید کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے128 میں دھاندلی کے ثبوت سامنے آ گئے ہیں، اب نواز شریف کے خلاف تحریک انصاف سپریم کورٹ جا رہی ہے، پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی160 میں بھی ووٹوں کی گنتی اس لیے نہیں ہو رہی کہ ووٹوں کے بیگز ہی غائب ہیں، ریٹرننگ افسر علی عمران نے 31ہزار جعلی ووٹ ڈالے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی نواز شریف کا ساتھ نہ دیتی تو دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے پول کھولتے، نواز شریف نے انتخابات سے پہلے کہا تھا کہ آصف زرداری کا پیسہ ملک میں لاؤں گا لیکن انتخابات کے بعد آصف زرداری کو بلا کر کھانے کھلائے گئے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف گروپ) کے سربراہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو پاکستانی قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

چین کے صدر کا دوریٰ ملتوی ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ چین کے صدر تیز آدمی ہیں، وہ سمجھ گئے کہ نواز شریف کے جانے کے بعد وہ آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں فوج کے کہنے پر آیا ہوتا تو مداخلت نہ کرنے پر واپس چلا جاتا، حکومت نے جھوٹ کہا ہے کہ وہ 6میں سے 5مطالبات مان گئی ہے، حکومت نے ایک بھی مطالبہ لکھ کر نہیں دیا کہ اسے تسلیم ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے اعلان کیا کہ پہلی بار اپوزیشن ملی ہے،میں حکومت کو بتاؤں گا کہ حزب اختلاف ہوتی کیا ہے۔