پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہے، امریکا
واشنگٹن: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کے الزامات کو رَد کردیا ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان میری ہاف نے جمعے کو واشنگٹن میں ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں شریک نہیں، لیکن ہم پاکستان میں موجودہ سیاسی صورتحال کا گہری نظر سے جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلے کے حل کے لیے پُرامن مذاکرات ہونے چاہیٔیں، تاہم غیر آئینی طریقے سے حکومت کے خاتمے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیٔے۔
اس سوال کہ جواب میں کہ کیا موجودہ صورتحال کے حوالے سے امریکا اور پاکستان کے درمیان کسی قسم کے رابطے ہوئے ہیں، میری ہاف نے کہا کہ امریکی سفیر رچرڈ اولسن پاکستان میں مختلف حکام سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں، ان کی ملاقاتوں میں یقیناً اس معاملے پر بھی بات ہوئی ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ پاکستان میں ماورائے آئین طریقوں سے حکومت کی تبدیلی کی کوششیں نہیں ہونی چاہیٔیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نواز شریف پاکستان کے منتخب وزیراعظم ہیں اور امریکا ان کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔
امریکا کے اس بیان کے بعد اسلام آباد کے ڈی چوک میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے شرکاء میں غم و غصّے کی لہر دوڑ گئی تھی، اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے بیان دیا تھا کہ ’امریکا ہمیں خود اپنی قیادت منتخب کرنے دے اور ہماری داخلی سیاست میں جانبداری سے کام نہ لے‘۔
|