روس:امریکہ، یورپی یونین سے غذائی اجناس کی درآمد پر پابندی عائد
ماسکو: روس نے یورپ سے غذائی اجناس کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ پابندی حالیہ دنوں میں یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد کی جانے والی معاشی پابندیوں کے جواب میں لگائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ یوکرائن میں ملائیشیا کے طیاروں کو باغیوں نے ایک مبینہ میزائل حملے میں مار گرایا تھا جس میں 297 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس حملے میں یوکرائنی باغیوں نے روسی ساختہ میزائل استعمال کیا تھا، جس کے بعد یورپی یونین، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر مغربی ممالک نے روس پر معاشی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں روس کے وزیر اعظم دمتری میدیدوف کا کہنا تھا کہ گوشت، سور کا گوشت، پھل، سبزیاں، مرغی، دودھ مکھن اور دیگر غذائی اجناس کی یورپی یونین کے 28 ممالک، امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، اور ناروے سے درآمد پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق روس ملکی غذائی اجناس کے 35 فیصد اشیاء درآمد کرتا ہے۔
لندن کے ماہرین معاشیات کا کہنا تھا کہ روس نے گزشتہ سال 25 ارب ڈالر ان غذائی اجناس پر خرچ کیے جن میں سے 9.5 ارب ڈالر کی اجناس پابندی کے شکار ممالک سے دارآمد کی تھیں۔
جن غذائی اجزاء کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے یورپی یونین نے گزشتہ سال روس کو مذکورہ مصنوعات 7 ارب ڈالر کی برآمد کی تھیں۔
ان ماہرین معاشیات کا خیال ہے کہ روس کی پابندی سے یورپی یونین کی برآمدات پر خاص فرق پڑنے کا امکان نہیں ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے ایک اعلامیے میں اس پابندی کو مکمل طور پر سیاسی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین بھی مناسب اقدام رکھنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
علاوہ ازیں روس نے اپنی فضائی حدود بھی یورپ کی ہوا باز کمپنیوں کے لیے بند کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، واضح رہے کہ روس کی فضائی حدود کے استعمال سے ہی یورپی یونین کی ائرلائنز کو ایشیا تک فضائی سفر مختصر پڑتا ہے۔