سائنس و ٹیکنالوجی

چین: سرکاری افسران پر ایپل مصنوعات خریدنے پر پابندی

جاسوسی کے خطرے سے بچنے کے علاوہ چینی حکومت غیر ملکی کمپنیوں کا ملک میں بہت زیادہ عمل دخل نہیں چاہتی۔

بیجنگ: چین نے اپنے سرکاری افسران پر امریکی کمپنی 'ایپل' کی پروڈکٹس خریدنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

امریکی جریدے ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چین کو خطرہ ہے کہ امریکا، چینی کمپنیوں کے آئی فونز اور آئی پیڈز کو ہیک کر کے ان کی جاسوسی کرسکتا ہے، لہٰذا چین نے سرکاری افسران پر ایپل کی پروڈکٹس خریدنے اور استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

یہ فیصلہ دونوں سپر پاورز کے مابین جاری حالیہ سرد جنگ کے نتیجے میں سامنے آیا ہے، جس میں چین اور امریکا اکثر اوقات ایک دوسرے پر جاسوسی کے الزامات لگا کر سائبر سیکیورٹی کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ میں کئی برس قبل ہی چینی کمپنیوں ہووائی اور زیڈ ٹی ای کی مصنوعات خریدنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

اگر چہ امریکی انٹیلی جنس کمیٹی کو کسی غلط اقدام کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی تھیں، تاہم امریکہ نے محض ان کمپنیوں کی جانب سے فون کالز کی جاسوسی کے خطرے کے پیش نظر یہ پابندی عائد کی۔

حال ہی میں چین نے بھی امریکی کمپنی کی مصنوعات خریدنے پر پابندی لگا دی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ چین نے سیمینٹک کارپوریشن اور کیسپرسکی لیب کے اینٹی وائرس خریدنے سے بھی اپنے سرکاری افسران کو منع کردیا ہے۔

چین کی سرکاری زن ہوا نیوز ایجنسی نے سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد ایپل کمپنی کی مصنوعات کی خریداری پر پابندی لگائی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی حکومت کے اس فیصلے سے ایپل کمپنی کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب چینی حکومت کے اس فیصلے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی بتائی جا رہی ہے کہ حکومت غیر ملکی کمپنیوں کا ملک میں بہت زیادہ عمل دخل نہیں چاہتی۔