شمالی وزیرستان: ڈرون حملے میں چھ مشتبہ شدت پسند ہلاک
پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں بدھ صبح ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملے میں کم سے کم چھ مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
انٹیلیجنس ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی ڈرون حملہ شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ میں ہوا ہے، جہاں پر ایک مکان اور گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ حملہ اس وقت ہوا ہے، جبکہ شمالی وزیرستان پاک فوج کا آپریشن ضربِ عضب پہلے ہی جاری ہے۔
ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
واضح رہے کہ رواں مہینے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں یہ تیسرا ڈرون حملہ ہے۔
اس سے قبل ہونے والے دو ڈرون حملوں میں کم سے کم 16 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
گیارہ جون کو ہونے والے ان دو مختلف ڈرون حملوں میں غیر ملکی شدت پسند بھی ہلاک ہوئے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انٹیلیجنس ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ حملے کے نتیجے میں چار ازبک اور دو پنجابی طالبان ہلاک ہوئے۔
رواں سال پاکستانی حدود میں ڈرون حملوں کا یہ پہلا واقعہ تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ہوائی اڈے پر 8 جون کو ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف ایک مکمل فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا جس کو 'ضربِ غضب' کا نام دیا گیا۔
شمالی وزیرستان میں جاری اس آپریشن میں گزشتہ روز بھی پاک فوج کے جیٹ طیاروں کی جانب سے مشتبہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔
پاکستانی فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ یعنی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا کہ منگل کے روز شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کی جانے والے کارروائی میں 25 کے قریب مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے۔