دنیا

لیبیا: فوجی جنرل کے گھر پر خود کش حملہ

جنرل حفتار کے ترجمان کرنل محمد ہغازی نے دھماکے میں جنرل کے زخمی ہونے کی اطلاعات کی تردید کی ہے۔

طرابلس: لیبیا میں مذہبی شدت پسند ملیشیا کے خلاف لڑنے والے سابق جنرل کے گھر پر خود کش حملے میں تین افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔

جنرل خلیفہ حفتار اس وقت ملک کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں مذہبی شدت پسند ملیشیا سے لڑ رہے ہیں۔

حفتار کو ملک کی کمزور فوجی، حزب اختلاف کے سیاستدان، قبائل اور سفارت کاروں کی حمایت حاصل ہے۔

جنرل حفتار کے ترجمان کرنل محمد ہغازی نے حفتار کے زخمی ہونے کی اطلاعات کی تردید کی ہے تاہم فوجی حکام کے مطابق مشرقی شہر بن غازی حملے میں جنرل زخمی ہوئے ہیں اور انہیں بن غازی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

ایک عہدیدار نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا کہ فضائیہ کے چیف آف اسٹاف بھی دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں اور انہیں بھی بن غازی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ خود کش دھماکا حفتار کی رہائش گاہ کے باہر ہوا یا کمپاؤنڈ کے اندر ہوا جبکہ ابھی تک کسی گروپ نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔