پاکستان

مہمند ایجنسی میں بم دھماکا، چھ سیکورٹی اہلکار ہلاک

شکئی کنڈو میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی گشت پر تھی جب وہ سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔

پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں ہفتے کی صبح سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی کے قریب دھماکے میں کم از کم چھ سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مہمند ایجنسی کے علاقے پنڈیالی میں شکئی کنڈو کے مقام پر سیکورٹی فورسز کی گاڑی گشت پر تھی جب وہ سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔

ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اور زخمی اہلکار کو طبی امداد کےلیے ہیڈکوارٹر غلنئی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واقعہ کے بعد سووررٹی فورسز نے علاقہ کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا، تاہم کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔

وزیراعظم نوازشریف نے سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔

دوسری جانب، مہمند ایجنسی کے ہیڈکوارٹر غلنئی سے پچیس کلومیٹر دورتحصیل پنڈیالئی کے علا قہ اتمانزئی میں تین بم دھماکے ہوئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق شدت پسندوں نے ایک سرکاری سکول کو نشانہ بنایا، جس سے کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تاہم اسکول کی عمارت تباہ ہو گئی۔

اس واقعہ کے بعد مہمند میں تباہ شدہ سکولوں کی تعدادایک سو چھبیس ہوگئی۔

دوسرا دھماکہ لنڈئی وچہ جورہ میں امن کمیٹی کے رکن ملک عالم شیر کے گھر کے سامنے ہوا، تاہم، اس سے بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ان دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی پولیٹیکل انتظامیہ اور فورسز کے اہلکار جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئے۔