پاکستان

عسکریت پسندوں سے تعلقات کے شبہے میں ڈاکٹر گرفتار

قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شبہ ہے کہ وہ جہاد کی تبلیغ کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کو لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کرتا تھا۔

گجرات: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عسکریت پسندوں سے تعلقات کے شبہے بشمول ایک ڈاکٹر کے کچھ مزید افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں ایک کالعدم تنظیم کے نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ قادر کالونی کے قریب بھمبر روڈ کے ساتھ اپنے نجی کلینک پر پریکٹس کرنے والے ایک ڈاکٹر کو قانون نافذ کرنے والوں کی جانب سے اُٹھایا گیا ہے۔

یہ گرفتاری پکڑے گئے مشتبہ افراد سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر عمل میں آئی۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے گرفتار ہونے والے ایک شخص سے تفتیش کررہے ہیں، جو 2013ء کے آخری چھ مہینوں کے دوران ہونے والی ٹارگٹڈ کلنگ میں ملؤث پایا گیا تھا۔

گجرات یونیورسٹی کے ایک سینئر اہلکار کے ساتھ پروفیسر شبیر شاہ، فضیلت شاہ، پولیس اہلکار سرفراز احمد اور ڈاکٹر عطاءالرحمان اس کا نشانہ بنے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ڈاکٹر جو زیرِ حراست ہے، جہاد کی اہمیت کی تبلیغ کرتا تھا۔

جہاں تک دیگر سرگرمیوں کا تعلق ہے، اس کے حوالے سے شبہ کیا جارہا ہے کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے لیے لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کرتا تھا۔

پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قانونی چارہ جوئی کرنے کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ کلنگ میں ملؤث مشتبہ مجروں کے خلاف مضبوط کیس بنا کر گجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت پیش کرنے جارہی ہے۔