پاکستان

ایف بی آئی ایجنٹ کیس: 19 مئی کو چالان جمع کرانے کا حکم

سماعت کے دوران پولیس نے جوئیل کاکس کو پیش کیا اور عدالت سے چالان کے لیے وقت مانگا۔

کراچی: کراچی سے گرفتار ہونے والے ایف بی آئی کے ایجنٹ جوئیل کاکس کے خلاف اسلحہ کیس کی سماعت میں جوڈیشنل مجسٹریٹ ملیر نے انیس مئی تک مقدمے کا چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

ایف بی آئی ایجنٹ جوئیل کاکس کے خلاف اسلحہ کیس کی سماعت ملیر کورٹ میں ہفتے کے روز ہوئی۔

سماعت جب شروع ہوئی تو پولیس نے جوئیل کاکس کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

پولیس نے چالان جمع کروانے کے لیے عدالت سے مزید وقت مانگا جس پر عدالت نے انیس مئی کی سماعت میں چالان جمع کروانے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ پانچ مئی کو ایئرپورٹ پر جوئیل کاکس کے سامان سے نائن ایم ایم پستول کے میگزین اور گولیاں برآمد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم اسے آٹھ مئی کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

جوئیل کاکس کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز پر سوار ہونے والا تھا۔ اس کی گرفتاری کے چند ہی گھنٹوں کے بعد امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مشتبہ شخص ایف بی آئی کا ایجنٹ ہے۔

اس واقعہ کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان میں زیرِحراست شخص ایف بی آئی کا اہلکار ہے اور اس کی پاکستان میں ایک عارضی ڈیوٹی پر تقرری کی گئی تھی۔

جین ساکی نے یہ بھی کہا تھا کہ ایف بی آئی اور دیگر امریکی ایجنسیوں کے ملازمین کو پاکستان میں اسلحہ رکھنے کی اجازت ہے۔