پاکستان

دو ہندوستانی صحافیوں کے ویزوں کی تجدید سے انکار

وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق پاکستانی حکام نے اسلام آباد میں مقیم دو ہندوستانی صحافیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

نیویارک: وال اسٹریٹ جنرل نے جمعہ کے روز اپنی ایک رپورٹ میں پاکستان کے ایک سرکاری اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے اسلام آباد میں مقیم دو ہندوستانی صحافیوں کے لیے پاکستانی ویزے کی تجدید سے انکار کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق ان دونوں صحافیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دو ہفتے کے اندر اندر لازماً ملک چھوڑ دیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارتِ اطلاعات کے ماتحت ایک محکمہ ایکسٹرنل پبلسٹی ونگ، جس کا کام غیرملکی صحافیوں سے متعلق معاملات کو دیکھنا ہے، کی جانب سے اخبار دی ہندو کی مینا مینن اور پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے اسنیش فلپ کو جمعرات کے روز مطلع کیا گیا کہ ان کے ویزوں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

وال اسٹریٹ جنرل کی جانب سے جب پریس ٹرسٹ انڈیا کے ایڈیٹر انچیف ایم کے رازدان سے جب اس خبر پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے اس بارے میں اب تک کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔‘‘

دی ہندو کے ایک سینئر اہلکار تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ ہندوستان کی وزارتِ برائے خارجہ امور کے ایک نمائندے نے کہا کہ وہ اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔

اس معاملے سے واقفیت رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ یہ دونوں ہندوستانی صحافی اگست 2013ء میں پاکستان آئے تھے۔ ان کے ویزے کی مدت نو مارچ 2014ء تک تھی اور دونوں صحافیوں نے اپنے ویزوں کی مدت ختم ہونے سے پہلے اس کی تجدید کی درخواستیں جمع کرادی تھیں۔

ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد پاکستان میں مقیم غیرملکی صحافیوں کو عام طور پر ایک لیٹر جاری کردیا جاتا ہے کہ آپ کے ویزے کی تجدید پر کام ہورہا ہے۔