پاکستان

ای سی ایل سے متعلق مشرف کی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست

درخواست میں کہا گیا کہ مشرف اپنی والدہ سے ملنے دبئی جانا چاہتے ہیں، لہٰذا ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔

کراچی: پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے ای سی ایل سے اپنا نام خارج کرنے کے لیے آج پیر کے روز سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

سابق صدر کی جانب سے یہ درخواست ان کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دائر کی جس میں سیکریٹری داخلہ کی جانب سے ای سی ایل سے متعلق احکامات کو چیلنج کیا گیا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ پرویز مشرف اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لیے متحدہ عرب امارات جانا چاہتے ہیں، لہٰذا ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔

دوسری جانب سابق فوجی صدر ان دنوں کراچی میں ہیں جہاں ڈاکٹروں نے انہیں جلد انجیوگرافی کروانے کا مشورہ دیا ہے۔

گزشتہ روز ڈاکٹروں کی تین رکنی میڈیکل ٹیم نے پرویز مشرف کی بیٹی کے گھر جاکر ان کا طبی معائنہ کیا تھا۔

پی این ایس شفا کی اس ٹیم نے چیک اپ کے بعد بتایا تھا کہ سابق صدر کو ریڑھ کی ہڈی کی بھی تکلیف ہے اور ان کے لیے ہسپتال میں ایک مخصوص وارڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ امکان ہے کہ سابق صدر کو 24 گھنٹوں میں ہسپتال منتقل کردیا جائے۔

سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پرویز مشرف کی بیٹی کی رہائشگاہ پر رینجرز اور پولیس کی مزید نفری کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سابق صدر کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے گزشتہ مہینے کی 31 تاریخ کو ان پر فردِ جرم عائد کردی تھی۔

اس موقع پر عدالت میں موجود سابق فوجی حکمران پرویز مشرف نے عدالت سے ان کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی بھی درخواست کی تھی جس پر عدالت نے یہ ریمارکس دیے تھے کہ ای سی ایل میں نام نا تو عدالت نے شامل کیا تھا اور نہ ہی اس کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اسے خارج کرے۔