دنیا

ایران دو ماہ کے اندر ایٹم بم تیار کرسکتا ہے: جان کیری

امریکی وزیرِ خارجہ نے سینیٹ کو بتایا کہ ایران محض دو مہینے میں ایٹم بم تیار کرنے کے لیے مطلوبہ ایندھن پیدا کرسکتا ہے۔

واشنگٹن: کل سینیٹ میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کہا کہ بالفرض اگر ایران ایٹم بم کی تیاری کا فیصلہ کرتا ہے، تو اس کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ محض دو مہینے میں ایٹم بم تیار کرنے کے لیے مطلوبہ ایندھن پیدا کرسکتا ہے۔

ایران کے ایٹمی پروگرام میں پیش رفت کے حوالے جان کیری کا بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین آسٹن اور ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف ویانا میں نیوکلیئر تنازعہ کے حوالے سے ایک معاہدے کو حتمی صورت دینے کے سلسلہ میں بدھ کو بات چیت کرنے والے تھے۔کیتھرین آسٹن اس بات چیت میں چھ عالمی طاقتوں کی نمائندگی کررہی ہیں۔

اس مجوزہ معاہدے کے تحت ایران یورینیم کی افزدوگی کی تمام سرگرمیوں کو محدود کردے گا، اور اس کے بدلے میں اس پر عائد اقتصادی پابندیاں بتدریج نرم یا ختم کردی جائیں گی۔

امریکا اور مغربی طاقتیں ایران کو ایٹم بم کی تیاری سے باز رکھنا چاہتے ہیں اور وہ اس کے یورینیم کی افزودگی کے پروگرام کو کچھ اس طرز میں محدود کرنا چاہتے ہیں کہ اگر وہ ایٹم بم تیار کرنا چاہے تو اس کے لیے درکار ایندھن حاصل کرنے میں کم سے کم ایک سال کا وقت لگے۔

امریکی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت دوماہ کے عرصے میں ایک ایٹم بم کے لیے درکار افزودہ یورینیم تیار کرسکتا ہے۔

امریکا، اسرائیل اور دیگر مغربی اتحادی ایران کے بارے میں اس شک کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ وہ ایٹم بم تیار کرنا چاہتے ہیں لیکن ایران کا یہ موقف رہا ہے کہ اس کا نیوکلیئر پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔

واضح رہے کہ فریقین نے اب تک نیوکلیئر مذاکرات میں اپنے اپنے اس موقف کی وضاحت کے لیے ہی دلائل پیش کیے اور نکات اٹھائے ہیں۔