پاکستان

طالبان بندوق کی نوک پر نفاذِ شریعت نہیں چاہتے: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ طالبان اور حکومت کے درمیان ملاقات سے معلوم ہوگیا کہ کون بات چیت اور کون جنگ کرنا چاہتا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج جمعرات کے روز کہا ہے کہ طالبان بندوق کی نوک پر شریعت نافذ نہیں کرنا چاہتے، بلکہ ملک کو امریکی جنگ سے نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے لیے روانہ ہوتے ہوئے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اور حکومت کے درمیان ملاقات سے معلوم ہوگیا ہے کہ کون طالبان سے بات چیت اور کون جنگ کرنا چاہتا ہے اور اگر فوجی آپریشن ہوتا تو تمام شدت پسند متحد ہوجاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں قبائلی علاقوں کے لوگوں کو ترجیح دینی چاہئیے تھی، کیونکہ امن کی چابی قبائلی علاقے کے لوگوں کے پاس ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امن کے قیائم سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہو گا اور امید ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کاکیس بہت اہم ہے، دونوں پارٹیوں نے 'مک مکا' سے چئیرمین نیب کا تقرر کیا دونوں پارٹیوں کی قیادت کے اوپر کرپشن کے الزامات ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک نیب غیر جانبدار نہ ہو گا کرپشن ختم نہیں ہوسکتی۔