پاکستان

پی ٹی آئی حکومتی کمیٹی میں شمولیت پر رضامند

کمیٹی کیلئے خیبرپختونخوا سے منتخب ہونے والے ارکان صوبائی اسمبلی گلزار خان کو نامزد کردیا گیا ہے، عمران خان۔

لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات سے متعلق بننے والی کمیٹی میں شمولیت پر رضامندی کا اظہار کردیا ہے۔

حکومت نے اراکین کی تجاویز پر اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کو عملی طور پر تحلیل کردیا تھا جسے گزشتہ ماہ تشکیل دیا گیا تھا۔

تجاویز کے مطابق کمیٹی میں وزیر داخلہ، فوج اور آئی ایس آئی کی نمائندگی شامل کی جائے تاکہ یہ ایک بااختیار کمیٹی بن سکے۔

عمران خان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حامی اور ان کے خلاف آپریشن کے سخت مخالف رہے ہیں۔

باخبر ذرائع نے اتوار کو ڈان کو بتایا تھا کہ اس سلسلے میں وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان، عمران خان سے رابطے میں ہیں اور ایوان صدر اور اسلام آباد کی رہائش گاہ پر حالیہ دنوں میں ان کے درمیان متعدد بار ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔

پی ٹی آئی کے ایک ذرائع نے ان ملاقاتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ داخلہ نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی حکومتی کمیٹی میں شمولیت کے لیے عمران خان سے درخواست کی ہے۔

اتوار کے روز ایسی بھی اطلاعات تھیں کہ چوہدری نثار اور عمران خان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر تبادلۂ خیال کیا۔

لاہور میں پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چئرمین عمران خان نے اس حوالے سے خیبرپختونخوا سے منتخب ہونے والے ارکان صوبائی اسمبلی گلزار خان کو نامزد کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے گروپوں کی اکثریت مذاکرات پر آمادہ ہے۔

تھر میں قحط سالی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہاں تباہی ہورہی تھی، دوسری طرف سندھ فیسٹیول کا انعقاد کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو خبر ہی نہ ہوئی اور تھر میں قحط آگیا۔

عمران خان نے حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھی دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے جلد چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کریں گے۔