پاکستان

ہنگو میں دھماکے سے ایف سی کے چھ اہلکار ہلاک

حکام کے مطابق ہنگو کے قریب سڑک کنارے نصب بم سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

ہنگو: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے قریب سیکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر ہونے والے ریمورٹ کنڑول بم حملہ سے چھ ایف سی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ صوبے میں تشدد کے علیحدہ واقعات میں ایک پولیس اہلکار اور دو دیگر افراد ہلاک ہو گئے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ آج بدھ کی صبح اس وقت پیش آیا جب سڑک کنارے نصب بم سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ بم حملے میں آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی حکام نے اس واقعہ میں چھ اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

دھماکوں سے ایف سی کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

دوسری جانب دارالحکومت پشاور کے علاقے یکہ توت میں آج بدھ کی صبح نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ یکہ توت کی پولیس چوکی پر پیش آیا جب نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل ہلاک ہوگیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت پولیس کانسٹیبل ابن حسان ڈیوٹی پر تھا۔

بعد میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کی لاش کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب چارسدہ کے علاقے پڑانگ میں ایک دستی بم کے دھماکے میں امان اللہ نامی شخص ہلاک ہوگیا۔

پشاور گزشتہ کئی سالوں سے شدت پسندوں کے نشانے پر ہے، جہاں نا صرف عام شہری، بلکہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو بم حملوں اور فائرنگ جیسے واقعات میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

خیبر ایجنسی سے بوری بند لاشیں برآمد

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں آج بدھ کے روز دو بوری بند لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

پولیٹکل ذرائع کے مطابق یہ لاشیں تحصیل جمرود کے علاقے شاہ کس سے برآمد ہوئی ہیں جنہیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان لاشوں کو اب تحصیل آفس منتقل کریا گیا ہے۔

دوسری جانب پولیٹکل انتظامیہ نے اس واقعہ کے بعد علاقے میں تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے۔

خیال رہے کہ خیبر ایجنسی کا علاقہ افغان سرحد سے متصل ہے جہاں پر القاعدہ سے تعلق رہنے والے شدت پسندوں کی بھی پناہ گاہیں موجودہ ہیں۔