پاکستان

تین ماہ میں وزیراعظم کے سات غیرملکی دورے

نواز شریف کے ان غیرملکی دوروں پر سولہ کروڑ اکیاسی لاکھ روپے قومی خزانے سے خرچ کیے گئے۔

اسلام آباد: سرکاری اعداد وشمار سے انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سال تین ماہ سے بھی کم عرسے میں وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک سات سرکاری دوروں کے اخراجات کی مد میں سولہ کروڑ اکیاسی لاکھ روپے کا بوجھ قومی خزانے کو برداشت کرنا پڑا۔

قومی اسمبلی میں وزارتِ خارجہ کی جانب سے پیش کیے گئے سرکاری اعداد شمار کے مطابق یہ دورے گزشتہ سال 16 ستمبر سے تیس نومبر کے درمیان کیے گئے تھے۔

وزیراعظم نے سولہ ستمبر سے اٹھارہ ستمبر تک ترکی کا دورہ کیا تھا، جس پر چھیالیس لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے۔ انہوں نے بائیس ستمبر سے انتیس ستمبر تک اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک کا سفر کیا تھا، جس پر آٹھ کروڑ ستر ہزار روپے خرچ ہوئے تھے۔ یہ ان کی حالیہ مدت اقتدار کے دوران اب تک کا سب سے مہنگا دورہ تھا۔

انہیں توقع تھی کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات کا موقع ملے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ایک عشائیے کے موقع پر انہیں امریکی صدر سے صرف ہاتھ ملانے کا موقع مل سکا، یہ عشائیہ امریکی صدر نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں دیا تھا۔

نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر انیس اکتوبر سے چوبیس اکتوبر تک امریکی صدر کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کے لیے امریکا کا دورہ کیا۔ اس دورے پر تین کروڑ پچاس لاکھ کی رقم خرچ ہوئی۔ اس دورے کے چند دن بعد ہی وہ انتیس اکتوبر سے اکتیس اکتوبر تک برطانیہ کے دورے پر گئے، جہاں انہوں نے عالمی اسلامی اقتصادی فورم کے نویں اجلاس میں شرکت کی۔ اس دورے پر دو کروڑ اکیاون لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے۔

وزیراعظم نے دولت مشترکہ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چودہ نومبر سے سترہ نومبر تک سری لنکا کا وزٹ کیا، جس کی لاگت ایک کروڑ اٹھارہ لاکھ تھی۔

کنیکٹ ایشیا پیسیفک سمٹ اور دوطرفہ اجلاسوں میں شرکت کے لیے ان کے تین روزہ دورے پر ستانوے لاکھ روپے کی لاگت آئی۔

تیس نومبر کو افغانستان کے ایک روزہ دورے پر بارہ لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

غرضیکہ وزیراعظم نے گزشتہ سال جولائی سے لے کر اس سال پندرہ فروری تک نو غیرملکی دورے کیے۔

تین جولائی سے آٹھ جولائی کے دوران ان کے چین کے دورے پر دو کروڑ باسٹھ لاکھ کی رقم خرچ ہوئی۔

حال ہی میں بارہ فروری سے پندرہ فروری تک افغانستان، پاکستان اور ترکی کی سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کے لیے انہوں نے ترکی کا سفرکیا تھا۔ وزارتِ خارجہ کی جانب سے اس دورے کے اخراجات کی تفصیلات موصول نہیں ہوسکی ہیں۔

ترکی کے دورے کو شامل کیے بغیر ان کے آٹھ غیرملکی دوروں کے کل اخراجات کی رقم انیس کروڑ تینتالیس لاکھ روپے بنتی ہے۔