نیٹو سپلائی کیخلاف پی ٹی آئی کا دھرنا ختم
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شمال مغربی پاکستان میں تین ماہ سے جاری نیٹو سپلائی کی بندش کو ختم کردیا ہے۔
یہ فیصلہ پشاور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد کیا گیا جس میں پی ٹی آئی کو اس دھرنے کو ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ عمران خان کی جماعت نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف احتجاجاً اس سپلائی کو بلاک کردیا تھا۔
انہوں نے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے گزرنے والے ایک راستے کو بلاک کردیا تھا۔
مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری اعلامیے میں پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون پالیسی میں تبدیلی کے بعد انہوں نے احتجاج کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس کی مزید وضاحت نہیں کی گئی۔
خود عمران خان ان مظاہروں میں شرکت کرتے رہے ہیں جبکہ وہ پاکستان میں ڈرون حملوں کے شدید مخالف رہے ہیں۔
یہ روٹ افغانستان تک نیٹو سپلائی لے جانے والے کئی راستوں میں سے ایک ہے۔
اعلامیے میں ڈرون حملوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنیکا بھی ذکر کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق مہینوں تک نیٹو رسد معطل رکھنے کا مقصد امریکی انتظامیہ پر پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے رکوانے کیلئے زیر بار لانا تھا چنانچہ تحریک انصاف کی کورکمیٹی یہ سمجھتی ہے کہ وہ اوباما حکومت پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب رہی ہے جس کے نتیجے میں امریکہ تاحال جاسوس طیاروں کے حملوں سے گریزاں ہے۔
اس کے ساتھ تحریک انصاف کی قیادت کا متفقہ طور پر یہ بھی ماننا ہے کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروہوں کے ہمراہ وزیرستان مارچ کے ذریعے تحریک انصاف ہی واحد جماعت ہے جس نے ڈرون حملے رکوانے کیلئے امریکہ پر دباؤ ڈالا تھا۔
مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت نے انتہائی مشکلات کے باوجود لمبے عرصے تک کامیابی سے نیٹو سپلائی معطل رکھنے پر کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔