پاکستان

'مشترکہ دشمن کا مل کر مقابلہ کریں گے'

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی افغان صدر ھامد کرزئی سے ملاقات، مشترکہ چیلنجوں اور دشمنوں کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق

کابل: افغان صدر حامد کرزئی اور وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اتفاق کیا ہے کہ دونوں ملکوں کو یکساں چیلنج اور دشمنوں کا سامنا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

افغانستان میں سہہ روزہ نویں مشترکہ اقتصادی کمیشن میں شرکت کے لیے گئے اسحاق ڈار نے ہفتے کو صدر ھامد کرزئی سے ملاقات کی۔

اس موقع پر افغان وزیر خزانہ، قومی سلامتی کے مشیر، صدارتی مشیر برائے امور خارجہ بھی موجود تھے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی معاونت کابل میں پاکستان کے سفیر محمد صادق نے کی۔

صدر کرزئی اور وزیر خزانہ نے دونوں ممالک کے درمیان اچھے دوطرفہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت اجاگر کی جہاں افغان صدر نے یقین دلایا کہ افغانستان دوطرفہ اقتصادی شعبہ کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرے گا۔

ملاقات میں ڈار نے حامد کرزئی کو وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے نیک خواہشات پہنچائیں جس پر صدر کرزئی نے بھی ایسے ہی پرتپاک جذبات کا اظہار کیا۔

انہوں نے افغانستان کے عوام کے پرامن مستقبل کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں افغانستان میں مفاہمتی عمل کی اہمیت اور ضرورت کو اجاگر کیا اور افغانستان میں مفاہمتی عمل کے لیے پاکستان کی حمایت کو بھی اجاگر کیا۔

صدر کرزئی اور وزیر خزانہ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کو مشترکہ چیلنجوں اور دشمنوں کا سامنا ہے اور ان چیلنجوں پر قابو پانے کیلئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یاد رہے کہ وزیر خزانہ دورہ افغانستان میں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ پاکستان کی دوطرفہ امداد کے پروگرام کے تحت پاکستان کی طرف سے تعمیر کئے گئے بڑے پراجیکٹس کا بھی دورہ کریں گے جن میں نیا تعمیر شدہ رحمان بابا سکول اور کابل میں ایک ہاسٹل طورخم۔جلال آباد ایڈیشنل کیرج وے، جلال آباد میں نشتر کڈنی سینٹر اور مزار شریف میں بلخ یونیورسٹی کی لیاقت علی خان انجینئرنگ فیکلٹی شامل ہے۔

اس کے علاوہ اسحاق ڈار ننگرہار اور مزار شریف کے گورنر کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے۔