مشرف عدالت میں پیش، سماعت پھر ملتوی
اسلام آباد: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں سابق صدر کی پیشی کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ ہے عدالت نے انہیں آج کی سماعت میں ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
مشرف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر راولپنڈی کے اے ایف آئی سی ہسپتال سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع عدالت تک کے راستے میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے۔
خصوصی عدالت کے جج جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ اس مقدمے کی سماعت کر رہا تھا۔
دوران سماعت عدالت نے مشرف پر الزامات عائد نہیں کیے جنہیں دو جنوری کو عدالت آتے ہوئے دل میں تکلیف کے باعث آرمڈ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیولوجی میں داخل کردیا گیا تھا۔
اس سے قبل سابق صدر کے وکیل انور منصور نے عدالت کو ملزم کو آ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس دوران انور منصور کے دلائل مکمل ہونے پر خصوصی عدالت نے مشرف کے کیس کو ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے پر فیصلہ محفوط کر لیا۔
پرویز مشرف اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت میں پیش ہوئے انہیں چارج شیٹ پڑھ کر نہیں سنائی گئی اور سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے عدالتی دائرہ اختیار اور مقدمے کی فوجی عدالت منتقلی کا فیصلہ کریں گے، مشرف کو چارج پڑھ کر سنانے کے لیے دوبارہ بلایا جا سکتا ہے۔
پرویز مشرف کی متوقع پیشی کے سلسلہ میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ سے خصوصی عدالت کے راستے کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ سات فروری کو ہونے والے سماعت میں عدالت نے مشرف کو آج حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔
ستر سالہ سابق فوجی صدر کو نین نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے پر غداری کے مقدمے کا سامنا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کو گزشتہ مہینے دو جنوری کو اُس وقت اے ایف آئی سی ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا جب گھر سے عدالت جاتے ہوئے اچانک ان کے دل میں تکلیف ہوئی تھی۔