پاکستان

شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کے حملے میں سات فوجی زخمی

شمالی وزیرستان اور لنڈی کوتل میں دہشت گردوں کی فائرنگ اور بم حملے سے کل دس فوجی و نیم فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔

میرامشاہ: حکام کا کہنا ہے کہ پیر کے روز شمالی وزیرستان ایجنسی کے علاقے دتّہ خیل میں دہشت گردی کی دو کارروائیوں کے دوران چھ سپاہی اور ایک آفیسر زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا ہے کہ افغان سرحد کے نزدیک دتّہ خیل میں دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس ایک فوجی ٹرک کے قریب پھٹ گئی، جس سے چھ فوجی زخمی ہوگئے۔

دھماکے کی وجہ سے تباہ ہونے والا ٹرک ایک فوجی قافلے کا حصہ تھا۔

زخمیوں کو علاج کے لیے بنّوں پہنچا دیا گیا ہے۔

دوسرے واقعے میں سب ڈویژن دتّہ خیل کے علاقے کھار کمار میں ایک سیکیورٹی چوکی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی، جس سے ایک آفیسر زخمی ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے جواب میں حملہ کرکے کئی حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔

خاصہ دارفورس کے جوان زخمی: پولیو ورکروں کے ہمراہ خاصہ دار فورس کے اہلکار اس وقت زخمی ہوگئے، جب لنڈی کوتل کے علاقے خوگہ خیل میں مشتبہ دہشت گردوں کی جانب سے سڑک کے کنارے نصب کی گئی ایک دھماکہ خیز ڈیوائس دھماکے سے پھٹ گئی۔

ریموٹ کنٹرول سے کیے گئے دھماکے میں زخمی ہونے والے خاصہ دار فورس کے جوانوں کی شناخت حوالدار محمد انیس، سپاہی جمریز اور اسماعیل خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ انہیں ایک فوجی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی حالت اب بہتر ہے۔

بعد میں خاصہ دار کی ٹیم نے اسی علاقے میں ایک دھماکہ خیز ڈیوائس کو ناکارہ بنادیا۔