ایم کیو ایم کی کال پر کراچی سمیت سندھ بھر میں یومِ سوگ
کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پارٹی کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف آج کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں ہڑتال کی جارہی ہے۔
ایم کیو ایم کے یوم ِ سوگ کی وجہ سے کراچی شہر میں آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں جبکہ تمام کارروباری مراکز اور دوکانیں، تعلیمی ادارے اور پیٹرول پمپز بھی بند ہیں۔
ہڑتال کی وجہ سے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے تمام پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ نہ ہونے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یوم سوگ کے اعلان کے بعد کراچی پرائیویٹ اسکول منیجمنٹ نے آج اسکولز نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد اور دیگر شہروں میں بھی آج ہڑتال ہے اور اس موقع پر تمام کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) نے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اور کارکنان لاپتہ کرنے کے خلاف آج یوم سوگ کا اعلان کیا تھا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما حیدر عباس رضوی نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کورنگی سیکٹریونٹ 75 کے کارکن محمد سلمان ولد نورالدین کو ان کے بھانجے نعمان کے ساتھ تین فروری کو کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ سے پولیس نے گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد نعمان کو ٹاور کے قریب اتار دیا گیا جبکہ چار فروری کو سلمان کی تششد زدہ لاش شاہ لطیف تاؤن کے علاقے سے ملی۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ سلمان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بطور ثبوت سلمان کی تصاویر دکھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایک جمہوریت پسند جماعت ہے جس کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ اگر کوئی ملزم ہے تو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
حیدر عباس رضوی نے مزید بتایا کہ سلمان کی لاش ایدھی سرد خانے میں لاوارث قرار دے کر رکھوا دی گئی لیکن ہم بتا دیں کہ سلمان لاوارث نہیں بلکہ اس کے کراچی میں 2 کروڑ اور ملک بھر میں 20 کروڑ وارث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن سے قبل 5 اور آپریشن شروع ہونے سے اب تک 40 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جن کا آج تک کچھ پتہ نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔
سابق رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ ایک سال میں ایم کیو ایم کے دس کارکن ماورائے عدالت قتل کیے گئے جبکہ عدالت سے بھی ریلیف نہیں مل رہا۔
ایم کیو ایم کے سینئر رہنما نے کارکنوں کے قتل کیخلاف یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھیں۔
انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
اس سے قبل سندھ اسمبلی میں جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں ایم کیوایم کے ارکان نے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور ایوان سے باہر جا کر شدید نعرے بازی کی۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایم کیو ایم کے یوم سوگ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو دھمکانا پاکستانیوں کی روایت نہیں۔
I appeal 2 UncleAltaf 2 call of strike.Pls tell MQM ppl tht threatening ppl of KHI, traders & transporters on live TV is not ur phil of love
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) February 7, 2014
انھوں نے کل کی ہڑتال کو ایم کیوایم کے قائد خلاف سازش قراردیا اورکہا کہ انکل الطاف سے ہڑتال کا فیصلہ واپس لینےکی اپیل کرتا ہوں۔