پاکستان

ڈیڑھ سالہ بچے کا نام بطور مجرم پولیس ایف آئی آر میں

لوٹ مار کی واردات کی ایف آئی آر میں ڈیڑھ سالہ بچے کا نام مرکزی مجرم کے طور پر درج تھا، جسے جج نے خارج کردیا۔

ملتان: جمعرات دو جنوری کو ایک ایڈیشنل اینڈ سیشن جج نے ایک پولیس کیس سے ایک بچے کا نام خارج کردیا۔

گلی کمانگرانوالی کے ایک رہائشی رانا محمد فاروق کی جانب سے دولت گیٹ پولیس تھانے ایک ایف آئی آر (نمبر 254/13) سیکشن 452/382، 337-AI/148 اور 149 کے تحت درج کی گئی تھی، جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سعود، حسنین اور مس فرخ نے ان پر ایک خنجر سے حملہ کیا اور ایک موبائل فون اور بائیس ہزار نقد لوٹ لیا۔

ملزم نے اپنے وکیل محمد راشد خان کے ذریعے ضمانت کی درخواست جمع کرائی اور التجا کی کہ اس نےجرم کا ارتکاب نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کا مرکزی ملزم سعود کی عمر صرف ڈیڑھ سال ہے، اور ٹانگ میں فریکچر کی وجہ سے اس کا نشتر ہسپتال میں علاج کیا جارہا ہے۔

ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شہباز علی پراچہ نے ایس ایچ اور نیاز کو طلب کیا اور اس کیس کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔

انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ اس بچے کا نام ایف آئی آر سے خارج کیا جائے اور اگلی سماعت سولہ جنوری کو مقرر کی۔