پاکستان

مشرف غداری کیس: انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر کے خلاف غداری کیس کیلئے قائم خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے لیے قائم خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جمعرات کے روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ انور کاسی اور جسٹس شوکت صدیقی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل کا نوٹفیکشن معطل کیا جائے کیونکہ،عدالت کا قیام آئین سے متصادم ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ مشرف پر غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ حکومت نے کیا ہے اور جس کا ٹرائل ہونا ہے اس نے ابھی تک اعتراض نہیں کیا۔

عدالت نے انٹرا کورٹ اپیل پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو کسی بھی وقت سنایا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے اوئل میں وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

سابق صدر پرویز مشرف پر 3 نومبر 2007 کو ماورائے آئین اقدامات، اعلٰی عدلیہ کے ججوں کو نظر بند اور ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا الزام ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف کو 24 دسمبر کو غداری کیس کے لئے قائم خصوصی عدالت کے سامنے پیش ہونا ہے۔

خیال رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلے گا۔