پاکستان

امریکا، نیٹو سے محاذ آرائی نہیں چاہتے، عمران خان

پی ٹی آئی سربراہ کی نیٹو سفیروں سے ملاقات، نیٹو سپلائی کی بندش پر پارٹی موقف کی وضاحت۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جمعے کے روز نیٹو کے سفیروں سے ملاقات کے دوران ڈرون حملے روکنے کے لیے نیٹو سپلائی کی خیبر پختونخوا سے بندش پر پارٹی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی امریکا یا نیٹو سے محاذ آرائی نہیں چاہتی۔

ایک پریس ریلیز کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ نے شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری اور نعیم الحق کے ہمراہ سفیروں سے یونانی سفارتکار کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی امریکا یا نیٹو سے محاذ آرائی نہیں چاہتی تاہم بندش کا مقصد امریکا کو ایک واضح پیغام پہنچانا ہے کہ ڈرون حملوں سے فاٹا اور خیبر پختونخوا کی بنیادیں تباہ ہورہی ہیں۔

انہوں نے سفیروں پر واضح کیا کہ پارٹی ڈرون حملوں کے خلاف انتخابی وعدوں اور کل جماعتی کانفرنس میں منظور ہونے والی قرارداد کے حوالے سے جدوجہد میں مصروف ہے اور انہی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے سے نیٹو سپلائی روکی گئی۔

اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ اگر حکومت اے پی سی قرارداد پر عمل کرتے ہوئے امریکا پر واضح کردیتی کہ ڈرون حملے قابل قبول نہیں ہیں تو پی ٹی آئی کو یہ قدم نہیں اٹھانا پڑتا۔

نیٹو ممالک کی جانب سے صوبے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے پر انہوں نے نیٹو سفیروں کا شکریہ ادا کیا تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ تمام تر امداد امن اور سیکورٹی کے بغیر رائیگاں جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں امن اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک پوری طرح ڈرون حملے بند اور مذاکرات کا آغاز نہیں ہوجاتا۔

عمران خان کا اس موقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ سخت موقف اختیار کرنے والوں کو ان لوگوں سے الگ کرکے دیکھنا چاہئے جو مذاکرات کے حامی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کی پالیسی امریکا کے مفاد میں بھی نہیں ہے۔

دوسری جانب امریکی سفارتخانہ نے آج بعض اخبارات میں شائع ہونے والی ان اطلاعات کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا کہ "اسلام آباد میں امریکی سفیر نے عمران خان سے احتجاج پر بات چیت کیلئے ملاقات کی درخواست کی جسے انہوں نے مسترد کردیا۔

اس قسم کی کسی ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی۔

سفارتخانہ کے حکام اپنی معمول کی سفارتی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے سلسلے میں باقاعدگی سے پاکستان کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے،بشمول حزب اختلاف کے سیاست دانوں، ملاقات کرتے رہتے ہیں۔

امریکی سفیر تحریک انصاف کی قیادت سے مختلف مواقع پر ملتے رہے ہیں، تاہم حالیہ دنوں میں کسی ایسی ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی۔