دنیا

بنگہ دیش: مظاہرین نے ٹرین پٹڑی سے اتاردی، تین مسافر ہلاک

وزیراعظم حسینہ واجد کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے ٹرین کو پٹڑی سے اتارا، جس سے چالیس افراد زخمی ہوگئے۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں حزبِ اختلاف کے سرگرم کارکنوں کا اگلے مہینے ہونے والے انتخابات کے خلاف احتجاج جاری ہے اور ان سیاسی کارکنوں نے آج بدھ کے روز ایک مسافر ٹرین کو پٹڑی سے اتار دیا جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

پولیس اور ریلوے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں ملک کے شمالی ضلع گیبندھ میں ایکسپریس ٹرین کا انجن اور اس کی تین بوگیاں پٹڑی سے اُتر گئیں۔

گیبندھ ضلع کے پولیس سربراہ ساجد حسین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرین میں پھنسے ہوئے افراد میں سے تین ہلاک ہوگئے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پٹڑی سے اترنے والی تین میں سے ایک بوگی سے پانچ افراد کو نکالا جاچکا ہے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔

ایک نجی ٹی وی چینل پر اس واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد چالیس کے قریب بتائی گئی ہے۔

شمالی بنگہ دیش میں ریلوے کے سربراہ محب العالم بخشی کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے جان بوجھ کر ریل ٹریک کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے اسے تخریب کاری قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرین کو پٹڑی سے اتارنا بظاہر اپوزیشن کارکنوں کی ہی کارووائی لگتی ہے جو اگلے مہینے ہونے والے انتخابات کے خلاف احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موقع سے دو افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ بنگہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے رواں سال اکتوبر میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو اگلے سال پانچ جنوری کے انتخابات کے انعقاد سے روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر احتجاجی مہم کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

بی این پی نے ان انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے، جبکہ انتخابات کی نگرانی کرنے والے حکام کہتے ہیں کہ الیکشن ملتوی ہوسکتے ہیں۔