پاکستان

سرتاج کا ڈوبنز سے دوطرفہ معاملات پر تبادلہ خیال

سرتاج عزیز کی منگل کو امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان جیمز ڈوبنز سے ملاقات، ڈرون حملے بند کرنے پر زور۔
|

اسلام آباد: پاکستان نے ایک مرتبہ پھر امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ ڈرون حملوں کی اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے کیونکہ یہ ملک اور خطے میں امن و استحکام کے لیے حکومتی کوششوں پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی وامور خارجہ سرتاج عزیز نے منگل کو امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان جیمز ڈوبنز کے ساتھ ملاقات کی اور ڈرون حملے فوراً بند کرنے پرزور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے منفی اثرات مرتب کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایک ایسے وقت میں جب حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات شروع ہونے والے تھے، امریکا کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور اس کے بعد طالبان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار کر دیا تھا۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اس حملے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے طالبان سے مذاکرات عمل کو نقصان پہنچایا اور وہ پاکستان میں امن نہیں چاہتا۔

امریکی نمائندہ خصوصی سے ملاقات کے موقع پر افغان مفاہمتی امن عمل اور2014ء میں افغانستان سے غیرملکی افواج کی واپسی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

پاک امریکا ملاقات کے حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر نے قانون نافذ کرنے والے ادارے، انسداد دہشت گردی، معیشت اور خزانہ بارے ورکنگ گروپوں کے حوالے سے اجلاس مارچ 2014 میں وزارتی سطح پر سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے اگلے دور سے قبل بلانے پر زور دیا۔