ترک وزیر اعظم کا مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کا مطالبہ

شائع June 1, 2013

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ایک پولیس اہلکار آنسو گیس کا گولہ پھینک رہا ہے- فوٹو - رائٹرز
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ایک پولیس اہلکار آنسو گیس کا گولہ پھینک رہا ہے- فوٹو - رائٹرز

استنبول: ترک وزیر اعظم طیّب اردگان نے مظاہرین سے فوری طور پر احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ہے- گزشتہ روز شروع ہونے والے ان مظاہروں میں اب تک سینکڑوں افراد زخمی ہو چکے ہیں، اور ان مظاہروں کا سلسلہ آج دوسرے روز بھی جاری ہے- یہ مظاہرے گزشتہ کی سالوں میں حکومت کے خلاف کئے جانے والے شدید ترین ہیں-

جمعہ کو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے پھینکے اور پانی کی ٹاپ کا بےدریغ استمعال کیا جس کے نتیجے میں کی افراد زخمی بھی ہوئے- مظاہرین نے آج بھی تکسیم اسکوائر پہنچنے کی کوشش کی لیکن آج بھی پولیس نے ان کا رستہ روکے رکھ اور اس بیچ مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں-

ٹیلی ویژن پر نشر کی جانے والی ایک تقریر میں اردگان نے کہا 'ہمارے ملک میں ہر چار سال بعد انتخابات ہوتے ہیں جن میں قوم اپنی اپنی مرضی سے پسندیدہ نمائندوں کا انتخاب کرتی ہے- جنہیں حکومتی پالیسیوں سے اختلاف ہے انھیں چاہے کہ وہ آئیں اور قوانین کے فراہم کردہ دائر کار میں رہتے اپنے نظریات کا اظہار کریں- لہٰذا میں مظاہرین سے اپیل کروں گا کہ وہ فوری طور پر اپنا احتجاج ختم کر دیں-'

احتجاج کی ابتدا تکسیم اسکوائر کے مجوزہ ترقیاتی منصوبے کے خلاف شروع ہونے والے ان مظاہروں سی ہوئی جنہوں نے جلد ہی حکومت مخالف رنگ لے لیا-

اردگان تقریباً ایک دھائی سے مسند اقتدار پر فائر ہیں- انھوں نے ترکی کو انتہائی نامساعد معاشی حالات سے نکال کر یورپ کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں تبدیل کر دیا ہے اور اسی سبب وہ اب بھی ملک کی سب سے مقبول سیاسی شخصیت ہیں-

لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کا حد درجہ سخت اور مخالفت کو نہ برداشت نہ کرنے کا رویہ ٹھیک نہیں- ساتھ ہی کئی لوگوں کو انکی پالیسیاں شخصی آزادی کو ختم کرنے والی اور لوگوں کی نجی زندگیوں میں مداخلت کے مترادف ہیں-

حالیہ دنوں میں شراب کی فروخت پر عائد کی جانے والی نئی پابندیاں اور پبلک مقامات پر جوڑوں کو بوس کنار کے مظاہروں پر جاری کئے جانے والی وارننگز کو کچھ حلقے سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں-

اس مظاہروں میں لوگوں کے کثیر تعداد میں زخمی ہونے پر امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے بھی اپنی تشویش ظاہر کی ہے- ادہر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور یورپی پارلیمنٹ نے بھی حکومت کی طرف سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استمعال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے- ترک وزیر داخلہ معمر گلر نے پولیس کی جانب سے طاقت کے بے جا استمعال کی شکایات کی تفتیش کرانے اور قصور ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف مناسب کاروائی کا عندیہ دیا ہے-

تبصرے (1) بند ہیں

ترکی میں مظاہرے اختتام پذیر — NewsPK.net Jun 02, 2013 12:22pm
[…] اردگان نے مظاہرین سے فوری طور پر احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی […]

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025