افغانستان کا پاکستانی فوج پر الزام

شائع July 3, 2012

افغان نیشنل آرمی۔اے ایف پی فوٹو

کابل: افغانستان نے پاکستان آرمی کو افغان سرزمین پر گولہ باری شروع کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کرنے کی دھمکی دی ہے۔

خیال رہے کہ کابل نے ہمیشہ پاکستانی حکومت اور پاکستانی آرمی کو عسکریت پسندوں کے ساتھ ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، تاہم پاکستان نے ہمیشہ ایسے الزامات کی تردید کی ہے۔

لیکن یہ پہلی دفعہ ہے کہ افغانستان نے اس طرح پاکستان پر افغانستان کے سرحدی صوبے کونار پر راکٹ حملوں کے لیئے برائے راست الزام لگایا ہو۔ ان حملوں میں مارچ سے لے کر اب تک چار سویلین ہلاک ہوچکے ہیں۔

فوری طور پر اس بات پر تبصرہ کرنے کے لیئے اسلام آباد سے اس وقت کوئی نہ مل سکا البتہ پاکستان نے کچھ عرصہ قبل کابل کو افغاستان کے سرحدی علاقوں سے خاص طور پر کونار سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے نہ ختم کرنے اور اس کے موثر اقدامات نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

افغانستان نیشنل ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی کے ترجمان شفیق اللہ تاہیری نے رائٹرز کو بتایا، 'ہمارے پاس اس بات کے اچھے خاصے شواہد موجود ہیں جو اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ ان حملوں میں پاکستان آرمی ملوث ہے'۔

افغان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر سفارتی کوششوں کے باوجود پاکستانی فوج کی افغان سرحدی علاقوں میں گولہ باری نہیں رکی تو کابل یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے اٹھائے گا۔ قبل ازیں پاکستان اور افغانستان نے طالبان عسکریت پسندوں کو کونار میں ہونے والے حملوں مین موردِ الزام ٹھرایا تھا۔

اس کے علاوہ جنرل کیانی نے جنرل ایلن سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ نیٹو افواج سرحد سے ملحقہ افغان حدود میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کا روائی کرے۔

ایک پاکستانی انٹیلی جنس عہدیدار نے پیر کے روز افغان فوجیوں کو پاکستان سرزمین میں داخل ہوکر اور دو لوگوں کو ہلاک کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025