مردان: پولیو ٹیم پر فائرنگ ، پولیس اہلکار ہلاک
مردان: خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پولیو رضاکار ٹیم کی حفاظت کرنے والے پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔
ضلعی پولیس افسر طاہر ایوب نے بتایا کہ نامعلوم موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں نے مردان کے پیر ہوتی علاقے میں حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیو ٹیم میں شامل دو خواتین اور ایک مرد واقعے میں محفوظ رہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم حکام کا ماننا ہے کہ کالعدم عسکریت پسند اس میں ملوث ہوسکتے ہیں۔
مردان کے شعبہ صحت کے ایک افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیو مہم جاری رہے گی جبکہ حملے کے باوجود دیگر علاقوں میں مہم جاری رہی۔
فروری میں مردان کے نواحی علاقے میں اسی طرح کے واقعہ میںایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا تھا۔خیال رہے کہ پاکستان ،افغانستان اور نائیجریا واحد ممالک ہیں جہاں پولیو کی موذی بیماری پائی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں 2011 میں پولیو کے 198 کیس سامنے آئے جو کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ سامنے آنے والے اعداد و شمار تھے اور یہ دنیا میں کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ کیسز تھے۔
جنوری میں دو پولیو ورکرز، ایک پولیس اہلکار اور پولیو کے قطرے پلانے والے ایک خیراتی ادارے کے سات ارکان کو شمال مغربی علاقے میں تین علیحدہ علیحدہ واقعات میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔
دسمبر میں مسلح افراد نے کراچی اور شمال مغرب میں پولیو قطرے پلانے والے نو ہیلتھ ورکرز کو گولی مار دی تھی۔
تبصرے (2) بند ہیں