• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

مردان: پولیو ٹیم پر فائرنگ ، پولیس اہلکار ہلاک

شائع April 10, 2013

راولپنڈی: پولیو رضاکار اور پولیس اہلکار موٹر سائیکل پر جا رہے ہیں۔ — آن لائن فائل فوٹو
راولپنڈی: پولیو رضاکار اور پولیس اہلکار موٹر سائیکل پر جا رہے ہیں۔ — آن لائن فائل فوٹو

مردان: خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پولیو رضاکار ٹیم کی حفاظت کرنے والے پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔

ضلعی پولیس افسر طاہر ایوب نے بتایا کہ نامعلوم موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں نے مردان کے پیر ہوتی علاقے میں حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو ٹیم میں شامل دو خواتین اور ایک مرد واقعے میں محفوظ رہے۔

ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم حکام کا ماننا ہے کہ کالعدم عسکریت پسند اس میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

مردان کے شعبہ صحت کے ایک افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیو مہم جاری رہے گی جبکہ حملے کے باوجود دیگر علاقوں میں مہم جاری رہی۔

فروری میں مردان کے نواحی علاقے میں اسی طرح کے واقعہ میںایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان ،افغانستان اور نائیجریا واحد ممالک ہیں جہاں پولیو کی موذی بیماری پائی جاتی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں 2011 میں پولیو کے 198 کیس سامنے آئے جو کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ سامنے آنے والے اعداد و شمار تھے اور یہ دنیا میں کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ کیسز تھے۔

جنوری میں دو پولیو ورکرز، ایک پولیس اہلکار اور پولیو کے قطرے پلانے والے ایک خیراتی ادارے کے سات ارکان کو شمال مغربی علاقے میں تین علیحدہ علیحدہ واقعات میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔

دسمبر میں مسلح افراد نے کراچی اور شمال مغرب میں پولیو قطرے پلانے والے نو ہیلتھ ورکرز کو گولی مار دی تھی۔

تبصرے (2) بند ہیں

deeredpost Apr 10, 2013 08:54am
Reblogged this on Surkh Parcha .
Amir Nawaz Khan Apr 10, 2013 10:19am
اسلام نے انسانی جان بچانے کے لئیے ہر طریقہ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔طالبان کا پاکستانی بچوں کو پو لیو کے قطرے نہ پلانے دینا ایک بہت بڑی مجرمانہ اور دہشت گردانہ کاروائی ہے اور یہ پاکستانی بچوں کے ساتھ ظلم ہے اور پاکستان کی آیندہ نسلوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والی مجرمانہ کاروائی ہے، پاکستان کی ترقی کے ساتھ دشمنی ہے اور پاکستانی عوام طالبان کو اس مجرمانہ غفلت پر انہیں کبھی معاف نہ کریں گے. . انتہاءپسندوں کی جانب سے بچیوں کی تعلیم کی مخالفت اور تعلیمی اداروں کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں تباہ کرنے کے باعث پہلے ہی ہمارا تشخص خراب ہو چکا ہے جبکہ اب انسداد پولیو ٹیموں کے غیرمحفوظ ہونے سے ہمارے معاشرے کا پتھر کے زمانے والا تصور ہی اجاگر ہو گا۔جہالت کے اندھیروں سے روشن مستقبل کی جانب قدم بڑھا کر ہی ہم اقوام عالم میں اپنا تشخص پیدا کر سکتے ہیں. سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیان نے پولیو مہم کی حمایت میں فتویٰ جاری کیا ہے،فتوے کے مطابق پولیو مہم شریعت کے ہرگز متصادم نہیں ،اس مہم کو روکنا اور ہیلتھ ورکرز کا قتل، فساد فی الارض اور اسلام اور پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے جاری اجتماعی فتویٰ کے مطابق پولیو مہم شرعی نکتہ نظر سے بالکل درست اور صحیح ہے ، پولیو قطرے پلانے سے بچوں کو مستقبل میں معذوری سے بچایا جا سکتا ہے،طبی ماہرین پولیو کے قطروں کو ہر لحاظ سے مفید قرار دے چکے ہیں ،یہ طبی معاملہ ہے،اس مہم کی مخالفت کرنے والے گمراہ ہیں، فتوے میں کہا گیا ہے کہ علاج معالجہ حضور نبی کریمﷺ کی سنت سے ثابت ہے ،علماء اور مشائخ جہالت پرمبنی گمراہ کن تعبیر اسلام کی علمی اور فکری مزاحمت کریں اور پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے درست رہنمائی کریں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024