تین لاپتہ اشخاص کی لاشیں ہری پور سے برآمد

اسلام آباد: ضلع ہری پور سے تین اشخاص کی لاشیں ملیں ہیں جنہیں خیال کیا جارہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی تحویل میں تھے۔
پولیس کے مطابق حکام نے ان اشخاص کو عدالت میں زندہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق یہ تیس سے پینتیس سال کے پیچ کے مردوں کو کچھ روز قبل ہی قتل کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان لوگوں کو پہلے زہر دیا گیا پھر ان کی گردنیں توڑی گئیں۔
ضلع پولیس کے سربراہ محمد علی گنداپور نے اے ایف پی کو بتایا 'یہ تمام لاشیں مختلف جگاہوں سے ملی ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس اس بات کی چھان بین کررہی ہے کہ انہیں کس نے اور کہنا مارا۔
گنداپور نے بتایا کہ ان میں سے ایک شخص کے رشتےدار نے پولیس کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے اس آدمی کو اغوا کیا تھا اور وہ گیارہ مہینوں سے لاپتا تھا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ ان لاشوں کو ان کے رشتےدار اور امدادی کارکنوں کے ہمراہ ایمبولنس میں لے جایا جارہا ہے۔
ایک سینیئر پولیس افسر جنہوں نے اپنا نام بتانے سے منع کیا، بتایا کہ ان اشخاص کو انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اغوا کیا تھا۔
انہی اشخاص کے ایک رشےدار نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ یہ تین اشخاص ان ایک سو ستر غائب ہونے والے لوگوں میں سے ہیں۔
قبل ازیں اس مہینے کے شروع میں پشاور ہائی کورٹ نے خفیہ اداروں، پولیس اور صوبائی حکومت کو ان ایک سو ستر غائب افراد کی تفصیلات فراہم کرنے کو کہا تھا۔