امریکا کی نئے پاکستانی وزیراعظم سے توقعات

واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں نئے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کے انتخاب سے دونوں ملکوں میں تعلقات بہتر بنانے میں مدد کی توقع ظاہر کی ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دے دیا تھا جس کے بعد جمعے کے روز پارلیمانِ اراکین نے انتخابات کے ذریعے راجہ پرویز اشرف کو پاکستان کا پچیسواں وزیراعظم منتخب کیا۔امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے نئے وزیراعظم کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے مل کر کام کرے گا۔
علاوہ ازیں راجہ پرویز نے حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں امریکا کے ساتھ 'خوشگوار تعلقات' پروان چڑھانے کا وعدہ کیا۔
نیٹو رسد کی بحالی کا حوالہ دیئے بغیر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مساوی حقوق اور وقار کو مدِنظر رکھتے ہوئے خوشگوار تعلقات قائم کریں گے۔
دریں اثنأ ہندوستانی وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی راجہ پرویزاشرف کو مبارکباد دی ہے۔
اپنے پیغام میں ہندوستانی وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے اور دونوں ملکوں کے عوام کی بہتری کیلئے تعلقات بہتری کی جانب گامزن رہیں گے۔
من موہن سنگھ کا تعلق بھی راجہ پرویز اشرف کی طرح پوٹھار کے علاقے سے ہے۔ ان کا آبائی گاؤں چکوال میں ہے۔