حسنی مبارک 'طبی' طور پر انتقال کر گئے

قاہرہ: مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کی طویل علالت کے بعد حرکت قلب بند ہونے سے طبی موت (کلینیکل ڈیتھ) واقع ہوگئی ہے ۔
فوجی حکام کے مطابق چوراسی سالہ مبارک، جنہیں اس ماہ کے شروع میں قید کی سزا سنائی گئی تھی، کومصنوعی تنفس پرزندہ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ریاستی نیوز ایجنسی نے ہسپتال کے ذرائع کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ "سابق صدر منگل کی شام کو مادی ہسپتال پہنچنےکے بعد طبی طور پر انتقال کر گئے ہیں"۔
چار مئی انیس سو اٹھائیس کو مصر کے ایک گاؤں میں پیدا ہونے والے محمد حسنی سید مبارک انیس سو پچھتر میں ملک کی نائب صدارت کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔
اس سے پہلے وہ انیس سو بہتر سے انیس سو پچھتر تک مصری ایئرفورس کے سربراہ رہے۔
اپنے تیس سالہ آمرانہ حکومت میں اقتدار پر فوج کی مضبوط گرفت رکھنے والے حسنی مبارک اپنے پیش رو انور سادات کے قتل کے بعد چودہ اکتوبر انیس اکیاسی میں نائب صدر سے صدر بنے تھے۔
گزشتہ سال انہوں نے استعفیٰ کے بعد اقتدار سپریم کونسل آف آرمڈ فورسز کے حوالے کردیا تھا۔
ان پر بدعنوانی اور مظاہرین کے قتل کے احکام جاری کرنے کے الزام میں مقدمہ چلا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
حسنی مبارک کی موت ایسے وقت میں واقع ہوئی ہے جب صدارتی انتخابات میں اخوان المسلمون کی کامیابی کے بعد قانون سازی کے اختیارات ملٹری کونسل نے دوبارہ اپنے قبضے میں لے لئے ہیں ۔