سعودی شہزادہ فوربز سے ناراض
سعودی عرب کے شہزادے الولید بن طلال نے امریکی میگزین فوربز پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں انہیں صحیح مقام نہیں دیا۔
فوربز نے حال ہی میں دنیا کی امیر ترین شخصیات کی فہرست شائع کی ہے جس میں سعودی شہزادے کی دولت کا اندازہ بیس ارب ڈالر لگاتے ہوئے انہیں فہرست میں چھبیسویں نمبر پر رکھا گیا۔
بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق، اب سعودی شہزادے نے کہا ہے کہ میگزین نے ان کی دولت کا کم اندازہ لگا کر انہیں فہرست میں صحیح جگہ نہیں دی۔
سعودی شہزادے کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں الزام لگایا گیا ہے کہ فوربز فہرست مرتب کرنے کے لیے جو طریقہ کار استمعال کرتا ہے وہ ناقص ہے کیونکہ میگزین مشرق وسطیٰ کے امیر شخصیات کو کم تر دکھاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایک طرف تو میگزین میکسیکو جیسے معیشتوں کی سٹاک قیمتوں کو قبول کر رہا ہے تاہم دوسری طرف وہ سعودی عرب کی شیئرز مارکیٹ کی قیمتوں کو قبول کرنے سے انکاری ہے۔
'اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوربز مختلف ممالک کے لیے مختلف معیار استعمال کرتا ہے'۔
شہزادہ الولید کے دفتر کے مطابق انہوں نے فوربز سے درخواست کی ہے کہ وہ شہزادے کا نام اپنی فہرست سے نکال دیں۔
شہزادے الولید کی “کنگڈم ہولڈنگ کمپنی” کے چیف فائنینشل افسر نے بتایا کہ “ہم کئی سالوں سے فوربز کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں اور متعدد مرتبہ فوربز کو ان کے طریقہ کار سے متعلق مسائل سے آگاہ کر چکے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ: ہم کافی عرصے سے انہیں کہہ رہے ہیں کہ ان چیزوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے تاہم اب ہمیں واضح ہو گیا ہے کہ فوربز کا اس بارے میں کچھ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے'۔
یاد رہے کہ فوربز کی تازہ فہرست میں کارلوس سلم پہلے، بل گیٹس دوسرے، اور دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ’زارا‘ جس کی سربراہی ہسپانوی کاروباری شخص، امانشیو آرٹیگا کرتے ہیں، امیر ترین افراد میں تیسرے نمبر پر آگئے ہیں۔