بجلی کا بحران، پنجاب میں ہنگامے جاری
اسلام آباد: ملک بھر میں جاری بجلی کے شدید بحران کے خلاف عوام کا احتجاج آج بروز منگل تیسرے روز بھی جاری رہا۔
پنجاب میں ہزاروں کی تعداد میں مشتعل لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اپنا احتجا ج جاری رکھا۔
پولیس اور عینی شاہدین نے بتایا کہ پنجاب میں کئی مقامات پر شدید ہنگامے ہوئے۔
پولیس افسر محمد شفیق کے مطابق کمالیہ میں مشتعل ہجوم نے حکمراں اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ قاف کے مقامی رہنما ریاض فتیانہ کے گھر دھاوا بولتے ہوئے ان کی گاڑیاں اور دیگر املاک کو نذرِ آتش کر دیا۔
فتیانہ نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس نے شرپسندوں کو روکنے کی کوشش نہیں کی اور کھڑی تماشا دیکھتی رہی۔ تاہم پولیس کے ایک اعلی عہدے دار نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
ادھر پولیس نے ضلع خانیوال میں بھی مقامی بجلی ساز کمپنی کے دفتر پر پتھراؤ اور اسے جلانے کی کوشش کرنے والوں پر مظاہرین پر آنسو گیس شیل فائر کئے۔
لاہورکے شہری بھی لوڈشیڈنگ کےخلاف گھروں کوچھوڑ کر سڑکوں پرنکل آئے ۔ مشتعل مظاہرین نے ائیرپورٹ جانیوالی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر نصب سائن بورڈز توڑ ڈالے۔
راولپنڈی میں بھی لوڈشیڈنگ کےخلاف عوام سراپااحتجاج بنے رہے۔بجلی کی طویل بندش سے تنگ شہریوں نے روات کےمقام پر جی ٹی روڈ کو بند کردیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے نہ صرف ان کے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے ہیں بلکہ کاروباری سرگرمیاں بھی تباہ ہوچکی ہیں۔