تین برطانوی مسلمان بم منصوبہ بندی میں ملوث
لندن: جمعرات کے روز تین برطانوی مسلمانوں پر کئی بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کی فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔ منصوبہ کامیاب ہونے کی صورت میں یہ سانحہ سات جولائی دوہزارپانچ کے لندن دھماکوں سے بھی کہیں ذیادہ تباہ کن ہوتا۔ واضح رہے کہ ان دھماکوں میں ٹرانسپورٹ نظام کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اکتیس سالہ عرفان نصیر،ستائیس سالہ عرفان خالد، اور ستائیس سالہ عاشق علی مرکزی ملزمان آٹھ مہلک بموں اور ممکنہ ٹائم ڈیوائز نصب کرنے کے جرم کے مرتکب پائے گئے۔
تینوں افراد کا تعلق مرکزی برطانیہ کے شہر برمنگھم سے ہے۔ تینوں نے لندن کے ولویچ کراؤن کورٹ ممیں مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے اوپر لگائے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزامات کی تردید کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ برطانیہ میں دوہزار چھ کے بعد نا کام بنائے جانے والا اس پلان کے بعد دوسرا اہم منصوبہ ہے جس میں مشروبات کےڈبوں کے ذریعے برطانیہ سے سمندر پار پروازوں کو ہوا میں تباہ کرنا تھا۔
دونوں افراد نصیر اور خالد دہشتگردی کی تربیت کیلئے پاکستان کا سفر کرچکے ہیں جبکہ نصیر نے سفر میں ان دونوں کی معاونت کی ہے۔ اس بات کا انکشاف کورٹ نے کیا ہے۔