علامہ اقبال کے گھر میں توڑ پھوڑ
سیالکوٹ: عظیم شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی سیالکوٹ میں آبائی رہائش گاہ 'اقبال منزل' میں ان کے زیر استعمال رہنے والی اشیاء کی تھوڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
یہ واقعہ تھانہ نیکاپورہ کی حدود میں محلہ کشمیریاں میں واقع اقبال منزل میں شام سات بجے اس وقت پیش آیا جب عباس نامی ملزم نے عمارت میں داخل ہونے کے بعد اسلحہ کی نوک پر نہ صرف قیمتی اشیاء کی توڑ پھوڑ کی بلکہ عملے کو بھی گالیاں دیں۔
واقعہ میں علامہ اقبال کے والدین کی تصاویر اورخود ان کے حوالے سے دیگر اہم تصاویر کے شیشے توڑ دیئے گئے۔ اس کے علاوہ متعدد تصاویر دیواروں سے اتار کر زمین پر پھینکی گئیں اور کرسیاں بھی الٹا دی گئیں۔
واقعہ کے بعد عمارت کے اردگرد موجود دکان داروں نے ملزم کو پکڑنے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف قومی ورثے کی توہین سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری طاہر محمود اور دیگر مقامی رہنماؤں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے تھانہ کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ملزم کوعبرت کا نشان بنانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملزم کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر محمود بھٹی کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب، اقبال منزل کے نگران سید ریاض حسین نقوی نے واقعہ کو المناک اور شرمناک قرار دیتے ہوئے کہ کہا کہ روزانہ سینکڑوں لوگ اقبال منزل کا دورہ کرتے ہیں اوراس واقعہ کی وجہ سے اس عظیم عمارت کا تقدس پامال ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم توڑ پھوڑ کے دوران انہیں مسلسل قتل کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا، اس واقعہ سے انہیں سخت صدمہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقبال منزل قومی ورثہ ہے اور اس نوعیت کے واقعہ کی مستقبل میں روک تھام کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
تصاویر: محسن عباس