• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری

شائع June 16, 2012

وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین اور وفاقی وزیر قمرزمان قائرہ مشترکہ پریس کانفرنس کےدوران ۔ اے پی پی فوٹو

اسلام آباد: حکومت نے سی این جی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا ہے جس کا اطلاق آج سے ہو گیا ہے۔  تاہم شہریوں نے مزید کمی کے ساتھ ساتھ دیگر ایشیا کی قیمتوں میں بھی کمی کا مطالبہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کمی کانوٹیفکیشن اوگرا جاری کرے گا۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا اعلان وفاقی وزیر قمرزمان قائرہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کےدوران کیا۔

ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں دس روپے چھیالیس پیسے کمی کی گئی ہے جس کے بعد نئی قیمت نواسی روپے روپے اکیاون پیسے ہوگئی ہے۔

جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل ڈیزل چھ روپے آٹھ پیسے اور مٹی کا تیل پانچ روپے چھبیس پیسے سستا کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

اب ہائی سپیڈ ڈیزل ڈیزل کی قیمت ننانوے روپے ارسٹھ پیسے ہوگئی ہے اور مٹی کے تیل کی قیمت اٹھاسی روپے اناسی پیسے ہوگئی ہے۔

اسی طرح ھائی اوکٹین بلینڈینگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) کی قیمت فی لیٹر گیارہ روپے پچھہتر روپے کم کرکے نئی  قیمت ایک سو تیرہ روپے بتیس پیسےمقرر کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل بھی پانچ روپے دو پیسے سستا کردیا گیا ہے اور اب اس کی موجودہ قیمت چھیاسی روپے ستاون پیسے ہوگئی ہے۔

ریجن ون میں سی این جی کی قیمت میں چار روپے بیاسی پیسے کمی کی منظوری دی گئی ہے۔

ڈاکٹر عاصم حسین نے بتایا کہ نئی قیمتوں پر عمل درآمد سولہ جون سے ہوگا۔

ٹرانسپورٹرز کا ردِعمل پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دس روپے تک کی کمی کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں کمی کرنے کا مطالبہ رد کردیا ہے۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے ذمہ داروں کا موقف ہے کہ ڈیزل کی موجودہ قیمت پر کرایوں میں کمی کاکوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کرائے اس وقت مقررہوئے جب ڈیزل کی فی لٹر قیمت بیانوے روپے تھی۔

جبکہ گاڑی سے متعلق دیگر اشیا جیسے ٹائرٹیوب،انجن وبریک آئل اور فاضل پرزوں کی قمیتوں میں اضافہ نے ان کے بقول ٹرانسپورٹرز کی کمرتوڑ کر رکھ دی ہے۔ لحاضہ اس صورتحال میں کرایوں میں کمی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔

دوسری طرف مال بردار ٹرانسپورٹ کے مالکان نے بھی ساتھی ٹرانسپورٹرزکی آواز سے آواز ملا کر کرایوں میں کمی کے امکان کورد کردیا ہے ان کاموقف ہے کہ حکومت ان کے کرایے طے نہیں کرتی وہ کام کی زیادتی یا کمی کے پیش نظر کرایوں میں کمی یا اضافہ کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025