مردان: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا خود کش حملے میں محفوظ
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی کے قافلے پر مردان کے قریب خود کش حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کے قافلے پر ولی خان یونیورسٹی کے باہر خود کش حملہ کیا گیا، وہ مردان کے علاقے پیرانو ڈاگہ میں جلسے میں شرکت کیلیے جارہے تھے۔
حملے میں امیر حیدر خان ہوتی سمیت قافلے کے تمام افراد محفوظ رہے۔
وزیر اعلیٰ کے ترجمان نے کہا ہے کہ حادثے میں امیر حیدر خان ہوتی محفوظ رہے اور انہیں کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔
ابھی تک کسی نے بھی ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں تاہم ماضی میں اس طرح کے حملوں کی ذمے داری تحریک طالبان قبول کرتی رہی ہے۔
یاد رہے کہ اے این پی کے رہنماؤں پر اس سے قبل بھی خود کش حملے کیے جاتے رہے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں اے این پی کے رہنما اور صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بشیر بلور پر خود کش حملہ کیا گیا جس میں اے این پی رہنما سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
تحریک طالبان پاکستان نے بشیر بلور پر خود کش حملے کی ذمے داری قبول کر لی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی نے ملک میں جاری دہشت گردی کے خاتمے کیلیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرایا تھا جس میں طالبان سے مذاکرات پر اتفاق کیا گیا تھا۔
دوسری جانب طالبان نے آج اے پی سی اعلامیے کو مسترد کرتے ہوئے اسے الیکشن مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ترجمان احسان اللہ احسان نے نے کہا کہ طالبان ابھی بھی امن مذاکرات کے حوالے سے فوج اور حکومت پاکستان کی جانب سے سنجیدہ جواب کے منتظر ہیں۔