• KHI: Fajr 5:09am Sunrise 6:26am
  • LHR: Fajr 4:32am Sunrise 5:54am
  • ISB: Fajr 4:34am Sunrise 5:58am
  • KHI: Fajr 5:09am Sunrise 6:26am
  • LHR: Fajr 4:32am Sunrise 5:54am
  • ISB: Fajr 4:34am Sunrise 5:58am

امریکی سینیٹر کی پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز مسترد

شائع June 14, 2012

امریکی سینیٹ کمیٹی میں ریپبلکن سینیٹر پال رینڈ ۔ فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی سینیٹ کمیٹی میں ریپبلکن سینیٹر پال رینڈ کی پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز کو تائید نہیں مل سکی۔

سینیٹر پال رینڈ نے بجٹ ترجیحات پر بحث کے دوران تجویز دی کہ پاکستان کی امداد ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کردی جائے تاہم اس تجویز کو یہ کہہ کر رد کردیا گیا کہ اس معاملے پر بحث کیلئے یہ وقت مناسب وقت نہیں ہے۔

علاوہ ازیں امریکا میں پاکستانی سفیر شیری رحمان اور دیگر حکام نے ان تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تجویز کو رد کرنے میں مدد کی۔

دریں اثنأ سینیٹ میں اراکین نے امریکی وزیردفاع لیون پنیٹا سے پوچھا تھا کہ آیا وہ پاکستان کی امداد مکمل طور پرروکنے کی حمایت کرتے ہیں۔ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ امداد روکنے کے بجائے ایسی شرائط رکھی جائیں جن کی وجہ سے پاکستان وہ سب کرنے پر مجبور ہوجائے جس کی ہم توقع کرتے ہیں۔

تاہم امریکی وزیردفاع نے اس کی وضاحت نہیں کی اور کہا کہ وہ پاکستانی فوج اور حکومت کی امداد کے معاملے پر آئندہ لائحہ عمل سے متعلق اپنی سفارشات جلد ہی ایک خط کی صورت میں کانگریس تک پہنچا دیں گے۔

امریکی وزیر دفاع نے اس سے قبل کہا تھا کہ پاکستان کے معاملے پر واشنگٹن کا صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

تاہم سینیٹ کی سماعت کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ وسط ایشیا کے ذریعے شمالی افغانستان کے راستے رسد پہنچانا امریکا کو مہنگا پڑ رہا ہے۔ پنیٹا نے کہا کہ امریکا اب ہر ماہ دس کروڑ ڈالر خرچ کررہا ہے۔ جس کی وجہ سے ٹیکس دہندگان پر بوجھ پڑرہا ہے۔

اگرچہ کتنی رقم اضافی ہے اس بات پر وضاحت کرنے سے انہوں نے گریز کیا۔

لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی افغانستان سے رسد پہنچانے میں دو سے تین گنا اضافی رقم خرچ ہوتی ہے۔

سینیٹ میں امریکی وزیردفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں صرف معافی مانگنے کا مسئلہ ہی رکاوٹ نہیں بلکہ بعض دیگر معاملات بھی طے کرنا ضروری ہیں۔

دریں اثنا امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل اور کیپٹن جان کربی نے معمول کی پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ مذاکراتی ٹیم کی واپسی کےباوجود پاکستان کےساتھ نیٹو سپلائی روٹس کی بحالی کے لیے بات چیت جاری ہے۔

ترجمان نے امید ظاہر کی تھی کہ مذاکراتی ٹیم جلد دوبارہ واپس جائے گی اور امریکی حکام مستقبل قریب میں معاہدے پر دستخط کے لیے واپس اسلام آباد جائیں گے۔

ترجمان نے بتایا تھی کہ کئی تکنیکی معاملات پر پاکستان کے ساتھ اتفاق ہوچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025